موجودہ دور میں نکاح بوجھ کیوں ؟
نکاح کی اہمیت : ایک فطری حقیقت ہے کہ عفت وعصمت اور شرم وحیا انسانیت کی جان ہے انسان کی عزت اور اس کا وقار اس کی عزت و عصمت پر موقوف ہے یہی وہ صفت ہے جس سے انسان ہر قسم کی برائیوں سے محفوظ رہتا ہے۔ اسی لئے رسول اکرم ﷺ نے فرمایااِذَا لَمْ تَسْتَحِیْ فَاصْنَعْ مَا شِئْتَ جب تم حیاء نہ کرو جو چاہے کرو ۔
عفت وعصمت کو چاک کرنے میں عموماً نفسانی خواہشات ہی ذریعہ بنتے ہیں اسی لئے اسلام نے خواہشات نفس کے بارے میں اعتدال کو پسند فرمایا اور اخلاقی حدود کو سامنے رکھتے ہوئے باقاعدہ طور پر نکاح کرنے کا حکم دیا فَانْکِحُوا مَا طَابَ لَکُمْ مِنَ النِّسَائِ الخ جبکہ دیگر مذاہب نے یاتو تفریط سے کا م لیا یا افراط کا شکار ہوگئے اس قسم کی ناپاک مثالیں ہمارے سامنے موجود ہیں ۔
ایک دفعہ بعض صحابہ کرام کے دل میں یہ خیال پیدا ہوا کہ دینی زندگی اور رو حانی و اخلاقی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ وہ دنیاوی اور مادی تعلقات سے کنارہ کش ہوجائیں ، صحابہء کرام کے ان خیالات کی اطلاع نبیٔ رحمت ﷺ کو ہوئی تو آپ ﷺ نے ان کے ان راہبانہ خیالات کو سخت ناپسند فرمایا اور اعلان فرمایا کہ رہبانیت طریقۂ نبوت اور دینِ اسلام کے خلاف ہے نیز آپ نے یہ بھی فرمادیا کہ اَلنِّکَاحُ مِنْ سُنَّتِیْ فَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِیْ فَلَیْسَ مِنِّی (بخاری و مسلم ) نکاح میری سنت ہے جو شخص