عاشوراء کا روزہ
حدیث کی روشنی میں
صوم عاشوراء کی حقیقت
عَنِ اْبن عباس ؓ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَمَا قَدِمَ الْمَدِیْنَۃَ وَجَدَھُمْ یَصُوْمُوْنَ یَوْماً یَعْنِی عَاشُوْرَائَ فَقَالُوا ھٰذا یَوْمٌ عَظِیْمٌ وَھُوَ یَوْمٌ نَجٰی اللّٰہُ فِیْہِ مُوسیٰ وَاَغْرَقَ آلَ فِرْعَوْنَ ، فَصَامَ مُوْسیٰ شُکرا لِلّٰہِ فَقَالَ أنَا أوْلیٰ بِمُوْسیٰ مِنْھُمْ فَصَامَہُ وَأمَرَ بِصِیَامِہِ ۔ ( صحیح البخاری ۳۰۴۵)
ترجمہ: حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی تو آپ نے یہودیوں کو اس دن یعنی یوم عاشورا کو روزہ رکھتے ہوئے پایا ۔ یہودیوں نے کہا کہ یہ بہت عظمت والا دن ہے اس دن اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو فرعون سے نجات عطا فرمائی اور فرعون کو اس کے لشکر سمیت غرق کیا ۔ اللہ کی اس عظیم نعمت کے شکر کے طور پر پر حضرت موسیٰ نے اس دن روزہ رکھا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ موسیٰ کے سلسلے میں تم سے زیادہ ہم حق رکھتے ہیں ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم عاشوراء کو روزہ رکھا اور صحابہ کو بھی اس دن روزہ رکھنے کا حکم فرمایا۔(صحیح البخاری )
اسلامی سال کا پہلا مہینہ :
اسلامی سال کی ابتداء محرم الحرام سے ہوتی ہے ۔یہ مہینہ ابتداء ہی سے حرمت والا اور