کلام الٰہی کی تاثیر
قدرت کا قانون انقلاب ہمارے گرد وپیش ہے اور خود ہمارے اندر ہر گھڑی نمایاں ہے ۔ انقلاب اس دنیاکا خاصہ اور لازمہ ہے ، پھر انقلاب دو طرح کے ہوتے ہیں ، ایک کائناتی انقلاب اور دوسرا ذہنی انقلاب ۔ کائناتی انقلابات دنیاکی صورت بدلتے رہتے ہیں ، جیسے جغرافیائی تبدیلیاں اور موسموں کا انقلاب ۔ دوسرا ذہنی انقلاب ہے جو قوموں کے عروج وزوال کا باعث ہوتا ہے ۔ ایام کی گردش نے کسی کو محروم نہیں چھوڑا اور نہ کسی کو بخشا۔
اللہ تعالیٰ اس انقلابات کی دنیا میں اپنی معرفت وشناخت کرانے کے لیے انسانوں کو پیدا فرمایا ، یہ دنیا در حقیقت ایک بڑا مدرسہ ہے ، خدا تعالیٰ نے اس مدرسہ میں ہم طلباء کے لیے کھانے پینے ، رہنے سہنے ، بیماری علاج غرض کہ یہ تمام ضروریات کا انتظام فرمایا اور یہ انتظامات اتنے مکمل اور منظم ہیں کہ والدین بھی اپنی اولا د کے لیے ، بادشاہ اپنی رعایا کے لیے ، اور آقا اپنے غلام کے لیے کرنا چاہے تو نہیں کرسکتا۔
اس پوری دنیائے مدرسہ کے معلم حضراتِ انبیاء ہیں اور کتابیں آسمانی ہیں ۔ خدا تعالیٰ نے انسانیت کو بے یار ومددگار نہیں چھوڑا۔ اس لیے یہ ممکن نہیں تھا کہ اس دنیا کے مدرسے میں طلباء تو فراہم کردیتا لیکن اساتذہ نہ بھیجتا۔ اساتذہ کا انتظام تو کردیتا لیکن