۱۳؍ ذی الحجہ (۱) اگر منیٰ میں کسی وجہ سے ٹہرگیا ہوتوزوال کے بعد تینوں شیطانوں کو سات کنکریاں مارنا اور پھر مکہ مکرمہ کے لیے روانہ ہونا۔
نوٹ:۔ وطن لوٹنے سے پہلے طواف وداع کرنا واجب ہے ۔ اگر خواتین حیض ونفاس کی حالت میں ہوں تو ان پر طواف ِ وداع واجب نہیں ہے ۔
۸؍ ذی الحجہ :۔
(۱) نماز فجر پڑھ کر منیٰ کے لیے روانہ ہوجائے
(۲)منیٰ میں پانچ نمازیں ، ظہر ، عصر ، مغرب عشاء اور نویں ذی الحجہ کی فجر پڑھے ۔
۹؍ ذی الحجہ :۔
(۱) نماز فجر پڑھ کر عرفات کے لیے روانہ ہوجائے
(۲) ظہر کے وقت میں ظہر عصر ایک ساتھ دونوں نمازیں با جماعت پڑھ لے ۔
(۳) عرفات میں سورج ڈوبنے تک ٹہرے لیکن یہ اطمینان کرلے کہ وہ عرفات کی حدود کے اندر ہی ہے ۔ اور نوافل ذکر وتلاوت میں مشغول رہے ۔
(۴) سورج ڈوبنے کے بعد عرفات سے مزدلفہ کے لیے نکلے
(۵) اگر کوئی سورج ڈوبنے سے پہلے عرفات سے باہر نکل گیا تو اس پر ایک دم (ایک جانور کی قربانی واجب )ہے
(۶) آج عرفات میں سورج ڈوبنے کے بعد مغرب کی نماز نہ پڑھے ، مزدلفہ پہنچ کر وہیں مغرب اور عشاء دونوں نمازیں ایک وقت میں ایک اذان اور ایک اقامت کے ساتھ پڑھے ۔ خواہ رش کی وجہ سے یا پیدل چلنے کی وجہ سے تاخیر ہی کیوں نہ ہوجائے ۔ اگر کوئی حاجی مغرب کی نماز مزدلفہ کے علاوہ کہیں اور پڑھے گا تو اس کی یہ نماز نہ ہوگی اور