نہیں ہوتا، جو زیادہ بے حیا ہیں اور آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملاتے ہیں جو ہاتھ کا زنا ہوا۔
بخاری شریف کی حدیث میں ہے ، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت سے لوگوں کو عذاب میں دیکھا ، ایک غار ہے جو تنور کی شکل کا ہے ، نیچے سے کشادہ اور اوپر سے تنگ، اس میں آگ بھڑک رہی ہے ، اس میں بہت ساری عورتیں اور مرد ننگے ہیں ، جس وقت آگ کا شعلہ بلند ہوتا ہے اس وقت وہ سب اوپر جاتے ہیں اور جب وہ شعلہ نیچے کو آتا ہے تو سب اس کے ساتھ نیچے کو آجاتے ہیں ۔ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جبرئیل علیہ السلام سے دریافت فرمایا کہ یہ لوگ کون ہیں ؟ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے فرمایا کہ یہ زنا کار لوگ ہیں ۔
ایک اور حدیث میں ہے کہ جو شخص بری نگاہوں سے دیکھے قیامت کے دن اس کی آنکھوں میں سیسہ پگھلا کر ڈالا جائے گا۔
قرب قیامت کی نشانیاں
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے علامات قرب قیامت میں فرمایا کہ جب فلاں فلاں امر واقع ہوں اور گانے والیاں اور بجانے والے علی الاعلان ظاہر ہونے لگیں تو اس وقت لوگوں کو انتظار کرنا چاہیے سرخ ہوا کا، زلزلہ کا ، زمین میں غرق ہوجانے کا اور صورت مسخ ہوجانے کا، پتھر برسنے کا اور بڑی بڑی نشانیوں کا، اس طرح لگاتار جیسے لڑی ٹوٹ گئی ہو اور دانے پیہم گرے چلے جارہے ہوں ۔ جو لوگ بے باکی سے ناچ گانے کی محفلوں میں شریک ہوتے ہیں ان کے لیے بہت سی وعیدیں آئی ہیں ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کسی قوم میں بے حیائی اور فحش عام ہوجائے تو ان میں طاعون پھوٹ پڑتا ہے اور ایسی ایسی بیماریاں آنے لگتی ہیں کہ ایسی بیماریاں پہلے کبھی نہیں آئی تھیں ۔