اعتکاف کی فضیلت
اعتکاف کے لغوی معنی اپنے آپ کو روکے رکھنے ، کسی چیز پر قائم رہنے اور اس سے وابستہ رہنے کے ہیں ،شریعت کی اصطلاح میں اعتکاف اس چیز کا نام ہے کہ آدمی ایک خاص صورت سے مسجد میں ٹہرا رہے ۔ گویا مسجد میں قیام کرنے اور اپنے آ پ کو وہاں روکے رکھنے کا نام اعتکاف ہے ۔اعتکاف در اصل عشق الٰہی اور جذبہ عبادت میں سب سے کٹ کر اللہ کے دربار میں اور اس کے در پر عجز وانکساری اور اظہار بندگی کے ساتھ آکر پڑ جانا ہے ۔ مولانا رفعت صاحب قاسمی تحریر فرماتے ہیں کہ روزے کے ذریعے انسان کی نفسیات کو اعتدال پر لاکر شریعت کے تقاضے پورا کرنے کے لائق بنایا گیا تھا، اب اس نے جب اس طریقے پر بیس دن گذار دیے اور گویا روحانی دوا کا ایک نصاب پورا ہوگیا ، تو اب خدائے پاک نے یہ چاہا کہ میرا بندہ میرے سوا تمام مخلوقات سے غیر ضرورت میل جول ترک کرکے میرے ہی در پر آپڑے اور میرے سوااس کو کسی سے کسی قسم کا تعلق نہ رہے ۔ (مسائل اعتکاف)
روزے میں محبوب بیوی کو صرف دن کی حد تک چھڑایا گیا تھا ، جب بندہ اس آزمائش میں پورا اترا تو اب دن ورات اس سے الگ کرکے اس کی تمام تنہائیاں اپنے لیے مخصوص کرلیں اور فرمادیا کہ کھانا پینا ، لیٹنا سونا، سب ہمارے ہی در پر کرو، اور ہماری جو یاد اب تک دنیا کے کام دھندوں میں لگ کرکرتے تھے ، اب وہ سب سے الگ تھلگ ہمارے عبادت خانہ ہی میں ہوا کرے گی تاکہ دنیا کے گندے ماحول سے یکسو ہوکر دل ودماغ میں