حج عبادت ہے تجارت نہیں
حج کے موسم میں سنٹرل حج کمیٹی ، حجاج کرام کے لیے ہوائی سفر اور حرمین شریفین میں رہائشی انتظامات کرتی ہے اور ریاستی سطح پر حجاج کرام کا کوٹہ بھی مقرر ہے اور قرعہ اندازی بھی ہوتی ہے ۔ جن حجاج کرام کا نمبر قرعہ میں نہیں اٹھتا انہیں مایوسیوں سے بچانے کے لیے پرائیوٹ ٹور ایجنسیوں کا آغاز ہوا۔ اور یہ ایجنسیاں حج کمیٹی کے مقابلے میں حجاج کرام کے لیے اطمینان بخش انتظامات کرتی ہیں ، گوکہ حج کمیٹی کے بالمقابل پرائیوٹ ٹور سے اخراجات کی شرح کچھ زیادہ ہوتی ہے تاہم حجاج کرام بخوشی برداشت کرتے ہیں ۔
ایجنسیوں کے آرام دہ اور اطمینان بخش انتظامات کا جب ہندوستان میں عموماً اور بنگلور شہر میں خصوصاً چرچا ہونے لگا تو ایس ٹی ڈی بوتھوں کے مانند ہر محلہ اور ہر گاؤں میں پرائیوٹ ٹور ایجنسیوں کا ایک جال سا بچھ گیا۔ اور آج کل یہ ایجنسیاں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کے لیے اور دوسرے ٹورس کو نیچا دکھانے کے لیے اور حجاج کرام کا اپنی جانب راغب کرنے کے لیے شرح اخراجات میں کمی سے لے کر انعامی اسکیموں تک کا اعلان کرتی ہیں ۔ ہر روز نئے نئے ہتھکنڈوں کو استعمال کرتی ہیں ۔چنانچہ آج کل ایک نیا ہتھکنڈہ یہ بھی استعمال ہونے لگا ہے کہ جس طرح بڑی بڑی تجارتی کمپنیاں اپنے مال کی شہرت اورتجارت کو فروغ دینے کے لیے فلمی ستاروں اور مشہور کھلاڑیوں کا سہارا لیتی ہیں اور لمبے چوڑے اعلان کرتی ہیں اسی طرح یہ پرائیوٹ ٹور ایجنسیاں علماء کرام اور مفتیان عظام کا سہارا لے کر بلند بانگ دعوؤں کے ساتھ بڑے بڑے اعلانات کرتی ہیں گویا حج ایک عبادت نہیں ، حجاج کی خدمت نہیں بلکہ محض ایک تجارت ہے ۔