مغرب کی نماز مزدلفہ میں دوبارہ پڑھنی ہوگی۔ مزدلفہ پہنچ کر یہ اطمینان کرلے کہ وہ مزدلفہ کے اندر ہی ہے ۔
(۷) فجر کی نماز مزدلفہ ہی میں پڑھے اور جب خوب روشنی پھیل جائے تومنیٰ کے لیے نکلے ۔ صبح صادق سے پہلے کسی حال میں باہر نہ نکلے ۔ اگر کوئی شخص بغیر عذر کے صبح صادق سے پہلے باہر نکل گیا تواس پر ایک دم واجب ہے ، البتہ صرف عورتوں یا بوڑھوں یا معذور افراد اور ان کے ہمراہیوں کو اس کی اجازت ہے کہ رش اور پریشانی سے بچنے کے لیے آدھی رات کے بعد منیٰ کے لیے روانہ ہوجائیں ۔ منیٰ میں دو راتیں گذارنا سنت ہے ۔
۱۰؍ ذی الحجہ
(۱) منیٰ پہنچنے کے بعد سب سے پہلے جمرہ عقبہ کو (سب سے بڑا شیطان جو حرم شریف کی طرف ہے)سات کنکریاں مارے اور ہربار اللہ اکبر کہے ۔ دوباقی دو شیطانوں کو آج کنکریاں نہیں ماری جائیں گی۔ یہ کنکریاں مزدلفہ ہی سے چن لے یا پھر منیٰ سے لے لے ،جو مٹر کے برابر یا اس سے بڑی ہوں لیکن اتنی بڑی نہ ہوں کہ کسی کے سر یا بدن میں لگ جائیں تو زخمی کردیں ۔ جمرات کے پاس سے کنکریاں اٹھانا منع ہے ۔ ۱۰؍ ذی الحجہ کو کنکری مارنے کا وقت سورج نکلنے کے بعد سے سورج ڈوبنے تک ہے ۔ اگر کوئی شخص کسی وجہ سے مغرب سے پہلے کنکریاں نہیں مار سکا تو صبح صادق سے پہلے پہلے ضرور مار لے ۔ بیمار ، یا بوڑھے اور کمزور افراد کنکریاں مارنے میں کسی دوسرے کو اپنا وکیل بنا سکتے ہیں ، وکیل پہلے اپنی طرف سے کنکریاں مارے گا بعد میں دوسرے کی طرف سے ۔
(۲) اگر تمتع یا قرآن کی نیت کی ہے تو پہلے قربانی کرے۔ قربانی کا گوشت خود بھی کھا سکتا ہے اور اپنے عزیزوں کو بھی کھلا سکتا ہے ۔ (البتہ دَم والی قربانی کا گوشت خود