خدمتِ خلق اور ہمارے سماجی کارکن
خدمت خلق انسانیت کا اہم ترین شعبہ ہی نہیں بلکہ ایک عظیم کارِ خیر بھی ہے ۔ انسانوں کی حاجت روائی، مدد اور کارسازی خداوند تعالیٰ کی صفت ہے ۔ اس کی فضیلت ایک واضح حقیقت ہے ۔ اسی لیے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص خدمت کرکے لوگوں پر سبقت لے جائے اس سے کوئی شخص بھی کسی بھی عمل کے ذریعے سے بازی نہیں لے جاسکتا (بیہقی) اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ شخص وہ ہے جو خلق سے نیک سلوک کرتا ہے اور ان کی بے لوث خدمت کرتا ہے ۔ اور اللہ تعالیٰ کی نظر میں سب سے زیادہ وقیع اور بہتر وہ شخص ہے جو اپنی استطاعت کے مطابق لوگوں کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی لیتا ہے ۔ ان کی مشکلات اور پریشانیاں دور کرنے کی کوشش کرتاہے۔ بے سہارا غریب لوگوں کو ظلم سے بچاتا ہے اور ان کے الجھے ہوئے مسائل کو سنوارتا ہے اور ایسے کام کرتا ہے جس کے نتیجہ میں معاشرہ خوشگوار اور پر امن بن جائے ، اس کو سماجی کارکن یا شوشل ورکر کہا جاتا ہے ۔
انسان چونکہ سماجی زندگی کا پابند ہے اور لوگ ایک دوسرے کے محتاج ہیں اس لیے عام انسانوں اور دوسرے مذہب کے ماننے والوں میں بھی خدمت خلق ایک عظیم کام ہے ۔ اور اس کے لیے پوری دنیا میں کئی فلاحی اور امدادی ادارے کام کررہے ہیں ، مگر مسلمانوں کے نزدیک خدمت خلق ایک سماجی ذمہ داری ہی نہیں بلکہ اس کو اہم عبادت کا درجہ حاصل ہے او ر اس پر دنیوی معاملات کے وعدے بھی ہیں اور جنت کی بشارت بھی احادیث میں دی گئی ہے مثلاً حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے خوشخبری دی ہے کہ ’’ جو شخص میرے