کھڑے حضرت کا انتظار فرمارہے تھے ، حضرت کو دیکھتے ہی انہوں نے کہا کہ آپ ہی کا منتظر ہوں ۔ ایک تحفہ آپ کی خدمت میں پیش کرنا چاہتا ہوں ، میری درخواست ہے کہ آپ اسے ضرور قبول فرمالیں ۔ حضرت نے فرمایا کہ میرے ذہن میں آیا کہ شاید زمزم اور کھجور پیش کریں گے جو عموماً حجاج کرام پیش کرتے ہیں ، مگر انہوں نے ایک لفافہ پیش کرکے کہا ، یہ ہدیہ ہے قبول فرمالیں ۔ حضرت نے لفافہ کھولا تو حیرت ہوئی کہ وہی مطلوبہ رقم اس میں موجود تھی۔
مناصب: آپ جامعہ باقیات الصالحات ویلور کی تعلیمی کمیٹی کے رکن تھے ، گذشتہ کئی سالوں تک باقیات الصالحات کا جلسہ دستار بندی آپ کی صدارت میں منعقد ہوتا رہا۔ آپ کے دستِ حق پرست سے تقسیم اسناد عمل میں آتی رہی۔ جامعہ باقیات الصالحات کی موجودہ نئی پانچ منزلہ عمارت کا سنگ بنیاد بڑے حضرت کی دعاؤں کے بعد آپ ہی کے دست مبارک سے رکھا گیا اور افتتاح بھی آپ ہی نے فرمایا۔
آپ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنو اور دارالعلوم تاج المساجد بھوپال کے رکن مجلس شوریٰ تھے ، حضرت حکیم الاسلام کے دور تک آپ دارالعلوم دیوبند کے رکن شوریٰ بھی رہے ، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ جو بلا مبالغہ سارے مسلمانانِ ہند کا متفقہ پلیٹ فارم ہے ، اس کے آپ نائب صدر تھے ، نیز آل انڈیا ملی کونسل کے بھی آپ سرپرست تھے ، جنوبی ہند کے بیشتر مدارس کے بھی آپ سرپرست تھے ۔
خوردوں پر شفقت وعنایت: بڑے حضرت کا ایک امتیازی وصف اپنے چھوٹوں پر شفقت وعنایت تھا۔ آپ کی گفتگو میں ایک عجیب قسم کی مٹھاس اور چاشنی ہوا کرتی ، اپنا کام ہمیشہ آپ کرنے کے عادی تھے ، کسی سے خدمت لینا آپ کو گوارا نہ تھا،