میں تو خوب جوش تھا، بھربھراہٹ تھی ، خوب کام کرلیا اور پھرقبرستان کی سی خاموشی۔ یہ تو وہی بات ہوئی چار دن کی چاندنی ہے پھراندھیری رات ہے ۔
یہ بات بھی ضروری ہے کہ ہم اپنے ہر کام کو چاہے وہ معاشرے کی اصلاح کا کام ہو یاجوڑے جہیز کے مطالبے کو ختم کرنے کا ۔ نکاح میں دعوت کے ختم کرنے کا کام ہو یا ڈیکوریشن میں فضول خرچی کو روکنے کا ، ہر کام ہم اپنے بڑوں اور علمائے کرام کی سرپرستی میں انجام دیں ، اگر علمائے کرام کی سرپرستی اور ان کے مشوروں سے کام ہوگا تو اللہ کی مدد ہمارے ساتھ ہوگی اور غیبی تائید شاملِ حال ہوگی ، ورنہ ہم جب تک علمائے کرام کی سرپرستی میں کام نہیں کریں گے ہمیں کامیابی نصیب نہیں ہوگی۔
مطبوعہ روزنامہ سالار 23/05/1998