ہزار روپے کا ڈونیشن نہیں دے سکتے ۔ ہماری بے فکری کے نتیجہ میں قوم کے بچے علم سے محروم رہ جاتے ہیں ، اور جرائم کی راہ اختیار کرتے ہیں ۔
اسی طرح مسلمانوں کے دوسرے مسائل ہیں ، بیشمار شعبے ہیں ، اگر ہمارے یہ ادارے ایک دوسرے کے مسائل کو ، ایک دوسرے کی ذمہ داریوں کو بانٹ کر کام کریں گے تو انشاء اللہ ہمارے مسائل کا حل خود بخود نکل آئے گا۔ ورنہ تو ہماری قوم آج پولیس اسٹیشنوں میں کورٹوں میں اور کچہریوں میں ساری عمر کاٹ رہی ہے ۔ قارئین کرام سے بھی گذار ش ہے کہ ان خیالات کے تعلق سے اپنے قیمتی مشوروں سے ہم کو نوازیں تاکہ ہم سب کو مل کر امت کے مسائل حل کرنے میں آسانی ہو ، ہم آپس میں جب تک ایک دوسرے کا تعاون نہیں کریں گے کوئی کام نہیں ہوگا۔ امید کہ مسلم متحدہ محاذ بندے کی اس حقیر رائے پر غور کرے گی ۔
مطبوعہ روزنامہ سالار 10/08/1999