والی سواریاں جیسے آٹو رکشا،میکسی کیاب وغیرہ کا پرمٹ ختم کردیں تاکہ شہر کی فضا مزید مکدر نہ ہواور بیماریوں میں اضافہ نہ ہو ۔
وزیر سیاحت سے میری گذارش ہے کہ شہر کے بہت سارے پارک ویران پڑے ہیں اور شہر ہی نہیں بلکہ پوری ریاست بھر میں کئی سیاحتی مقامات ٹھیک طرح سے دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے سیاحوں کے لیے وبالِ جان بنے ہوئے ہیں ۔ شہر میں کبن پارک ، لال باغ اور السور تالاب میں لوگ اپنی فیملیوں کے ساتھ چھٹیوں میں وقت گذاری کے لیے آتے ہیں مگر ٹھیک سے پاکی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے طبیعت مکدر ہوجاتی ہے اور تفریح کا سارا مزہ کرکرا ہوجاتا ہے ۔ اس کی دیکھ بھال کے لیے آدمیوں کو مقرر کریں ،ہمارا شہر ساری دنیا میں گارڈن سٹی کے نام سے مشہور ہے ، مگر اب یہ نام صرف زبانوں پر رہ گیا ہے ۔
وزیر اوقاف سے گذار ش ہے کہ وقف کی بہت ساری جائیدادیں غیروں کے حوالے ہوگئیں ہیں ، اس کا کوئی پرسانِ حال نہیں ہے ۔ بہت سارے ادارے وقف کی جائیداد کو اپنی ملکیت بتاتے ہوئے سالہا سال سے کرایہ ادا کیے بغیر اپنی حکمرانی چلا رہے ہیں ، ایسے لوگوں کے لیے مناسب حل نکالیں اور وقف کے خزانہ میں اضافہ کرنے کی فکر کریں ۔ بیجاپور کی کئی تاریخی عمارتیں جو در اصل وقف کی ملکیت ہے وہ ویران پڑی ہیں اور بعضوں پر غیر مسلم کا قبضہ ہے ۔اگر ان کی دیکھ بھال کا انتظام کریں تو اس سے ریاست کے تفریحی مقامات میں اضافہ ہوگااور ملت مسلمہ کے جائداد کی حفاظت بھی ہوگی۔
ہوزنگ منسٹر سے گذار ش ہے کہ غریب اور نادار مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد جھونپڑپٹیوں میں بالکل پریشان حال زندگیاں گذار رہی ہے ۔ حکومت کی مختلف اسکیموں