منھ توڑ جواب دیں اور اپنے مسائل کو علماء کرام کی سرپرستی میں حل کریں ورنہ تو غیر مسلم ہم لوگوں کو ایک کھلونا بنا لیں گے اور آخر کار ہمارا انجام
تمہاری داستاں تک بھی نہ ہوگی داستانوں میں
کے مصداق ہوجائے گا۔
امت کے ہرفرد سے میں گذارش کرتا ہوں کہ وہ علماء سے تعلق رکھیں ، ہم لوگوں نے رویت ہلال کے تنازعہ کے بعد علماء سے بد ظن ہوکر (نعوذ باللہ ) اپنا ناطہ توڑ لیاتھا ، یہ سراسر غلط ہے ، یہ ایک شیطانی فریب ہے ۔ شیطان ہمیشہ امت میں فساد برپا کرنے کے لیے چھوٹی چھوٹی بات کو بڑی بنا کر پیش کرتا ہے ، خصوصاً علماء کرام سے عوام کا تعلق توڑنے کی فکر میں زیادہ رہتا ہے کہ کہیں امت علماء سے جڑ نہ جائے اور آنے والی زندگی میں کامیاب نہ ہوجائے ۔ ہمارا طرز عمل یہ ہے کہ آج ہم لوگوں نے علماء کرام کو صرف نماز پڑھانے اور نکاح پڑھانے کی حد تک محدود کررکھا ہے ، (اللہ تعالیٰ ہمیں معاف فرمائے ) یہ سراسر غلط ہے ۔
ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہمارا جو بھی کام ہو علماء سے پوچھ کر ان کے مشورے کے ساتھ انجام دیں ، انشاء اللہ اس سے ہماری زندگی سنورے گی ، اگر ہم علماء سے کٹ کر زندگی گزاریں گے تو کہیں ایسا نہ ہو کہ عذاب خدا وندی ہمیں آگھیرے ۔ علماء انبیاء کے وارث ہیں ، ظاہر بات ہے کہ وارثین انبیاء غلط مشورے نہیں دیں گے اور غلط راستہ نہیں بتائیں گے ۔
ان سب حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے آئیے ہم عہد کریں کہ ہمارے جو بھی مسائل ہوں گے ہم حضراتِ علماء کرام کی سرپرستی میں حل کریں گے اور غیروں کے پاس