اسرارورموزسالانہ عیدگاہ میں جاکر عید کی نمازاداکرنے کے ہیں ان مقاصداورمصالح میں سے ایک اہم مقصداتحاد واتفاق کی عملی تمرین ،قلوب کی وحدت اورتحابب کوعام کرناہے ۔
مذکور بالاآیت وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعاً وَّلاَ تَفَرَّقُوا میں اللہ کی رسی کو مضبوط پکڑنے کاجوحکم ہے وہ اس طرح نہیں کہ ہرفرداپنی جگہ پر دوسرے کی مخالفت انشقاق اور تنازع کرتے ہوئے حبل اللہ کو تھامے ،بلکہ حکم یہ ہے کہ سب مل کر اجتماعیت ووحدت کامظاہرہ کرتے ہوئے باہمی الفت ومودت کے ساتھ اعتصام بحبل اللہ کوبجالائیں نیزیہ اجتماعیت خالصۃلوجہ اللہ ہوتوخداتعالی کو پسندیدہ ہے اور اللہ کی نصرت اس کے ساتھ ہونے کی خوشخبری دی گئی ہے،اسی کی اہمیت کوواضح کرتے ہوئے رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا یَدُاللّٰہِ عَلَی الْجَمَاعَۃِفَمَنْ شَذَّشُذَّفِی النَّار(مشکوۃ)اللہ کی تائید، مدد، نصرت اورحمایت جماعت کے ساتھ ہے،پس جو جماعت سے الگ ہوگیا وہ جہنم میں داخل ہوگیا۔
یہاں یہ بات بھی ذہین نشین ہونی چاہئے کہ جب جماعت کالفظ استعمال کیاجائے تواس میں علاقائیت کی ،زبان کی،خاندانوں کی،مختلف نسلوں کی ساری حدود ختم ہوجاتی ہیں یعنی اگرکوئی جماعت سے صرف کسی خاص علاقے ،خاندان ،زبان،یاخاص حلقے والوں کی جماعت مراد لے اوراسی کوجماعت سمجھے دیگر جماعتوں اورافرادکے ساتھ اجتماعیت کاوہ رابطہ نہ رکھے جیسارابطہ ہوناچاہئے تویہ گروہ بندی ہوگئی
لہذارنگوں ،زبانوں قبیلوں ،نسلوں ،خاندانوں ،علاقوں اورفرقوں کی بنیادپر جوتفرقات وجود پذیرتھے ان سب اختلافات کوختم کرنے کے لئے اللہ تعالی نے حضرت محمد مصطفی ﷺکو دین اسلام عطافرماکر آخری آفاقی اورعالمگیر رسول بناکر خاتم النبیین