کتاب کو مضبوطی سے تھام لو اور نااتفاقی سے بچو ۔ اپنے حکام اور اولو الامر کے حق میں خیر خواہی کرو۔ تین ناپسندیدہ چیزیں یہ ہیں ۔ (۱) بے ضرورت بحث ومباحثہ کرنا، (۲) بلا ضرورت کسی سے سوال کرنا (۳) حاجت کے بغیر نا حق مال خرچ کرنا۔
لہذا شریعت مقدسہ میں اجتماعی اعمال، امت واحدہ اورملت متحدہ کا مظہر ہیں اجتماعی اعمال میں سے ایک عمل نمازجمعہ ہے جمعہ کے دن مسلمانوں کی اجتماعیت اور اتحادکا ایک معمولی سا مظاہرہ ہوتا ہے۔چونکہ مسلمان ایک جماعت ہے کسی انبوہ ،گروہ یاکسی بھیڑیاریوڑ کانام نہیں اورمسلمانوں کاکسی جگہ پراتفاقا یا عادتا یااچانک جمع ہوجانا(خواہ ہفتہ واری ہو یاماہانہ یاسالانہ)فی نفسہ مطلوب نہیں نیز مسلمان وقتی اور عارضی طور پر صرف اپنے بدن اورجسم سے اجتماعیت کامظاہرہ کریں ،یہ اصلا مقصود نہیں بلکہ شریعت کے مدنظر نمازجمعہ کے ذریعے مسلمانوں کے مابین اتفاق واتحاد اوراجتماعیت نیزقلوب میں محبت ومودت کو فروغ دیناہے۔جمعہ کے دن اجتماع کے مقاصد اور تقاضے وہی ہیں جوروزانہ پنجوقتہ باجماعت نمازاداکرنے کے ہیں ۔اسی سلسلے میں حضرت حکیم الامت مولانااشرف علی تھانوی قدس سرہ باجماعت نماز پڑھنے کی حکمت یہ بیان فرماتے ہیں :۔جب کسی امرکااظہار بزور منظور ہوتا ہے تواس کو عملی صورت میں لاکر دکھاتے ہیں چونکہ خداتعالی کو اس عالم کی ہرچیزمیں اعتدال منظورہے ا ور اشیاء میں اعتدال جب ہی قائم رہتا ہے کہ ان میں اتحاداور وحدت کارابطہ قائم ہو پس خدانے وحدت واتفاق کو عالم تشریعی (شرعی احکام کی دنیا )کے اندر جماعت وامامتِ نماز کی صورت میں دکھایا(المصالح العقلیۃصفحہ ۱۰۵)جومقاصد یومیہ باجماعت نمازپڑھنے کے ہیں وہی مقاصد اور حکمتیں وسیع پیمانے پر بروزجمعہ جامع مسجد میں حاضر ہوکراجتماعی طورپر نمازکی ادائیگی کے ہیں نیزوہی مصالح اور