تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
آدمی بات چیت کرتا ہوگا۔يَكُونُ أَمَامَ الدَّجَّالِ سِنُونَ خَوَادِعٌ، يَكْثُرُ فِيهَا الْمَطَرُ، وَيَقِلُّ فِيهَا النَّبْتُ، وَيُكَذَّبُ فِيهَا الصَّادِقُ، وَيُصَدِّقُ فِيهَا الْكَاذِبُ، وَيُؤْتَمَنُ فِيهَا الْخَائِنُ، وَيُخَوَّنُ فِيهَا الْأَمِينُ، وتَنْطِقُ فِيهَا الرُّوَيْبِضَةُ۔(طبرانی کبیر:18/68) پیداوار یں کمی ہوگی ۔حضرت اسماء بنت یزید فرماتی ہیں کہ نبی کریمﷺمیرے گھر میں تشریف فرماتھے ،آپﷺنے دجال کا تذکرہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:دجال کے آنے سے پہلے تین سال ہوں گے : پہلے سال آسمان اپنی تہائی بارش روک لے گا اور زمین اپنی ایک پیدا وار روک لے گی ، دوسرے سال آسمان اپنی دو تہائی بارش روک لے گا اور زمین بھی اپنی دو تہائی پیداوار روک لے گی ، اور تیسرے سال آسمان اپنی مکمل بارش روک لے گا اور زمین بھی اپنی پوری پیداوار روک لے گی جس سے کُھر رکھنے والے داڑھ رکھنے والے تمام مویشی مرجائیں گے۔إِنَّ بَيْنَ يَدَيْهِ ثَلَاثَ سِنِينَ، سَنَةٌ تُمْسِكُ السَّمَاءُ ثُلُثَ قَطْرِهَا، وَالْأَرْضُ ثُلُثَ نَبَاتِهَا، وَالثَّانِيَةُ تُمْسِكُ السَّمَاءُ ثُلُثَيْ قَطْرِهَا، وَالْأَرْضُ ثُلُثَيْ نَبَاتِهَا، وَالثَّالِثَةُ تُمْسِكُ السَّمَاءُ قَطْرَهَا كُلَّهُ، وَالْأَرْضُ نَبَاتَهَا كُلَّهُ، فَلَا تَبْقَى ذَاتُ ظِلْفٍ، وَلَا ذَاتُ ضِرْسٍ مِنَ الْبَهَائِمِ إِلَّا هَلَكَتْ۔(الفتن لنعیم:1481) لوگوں کے سوچنے کا انداز بدل چکا ہوگا ۔ لوگ صحیح اِسلامی افکار ونظریات سے عاری ہوچکے ہوں گے ، جیسا کہ ابھی حدیث میں گزرا ہے کہ دجال سے قبل دھوکہ اور مکر فریب کے سالوں میں لوگوں کی یہ حالت ہوچکی ہوگی کہ جھوٹے کو سچا اور سچے کو جھوٹا، خائن کو امانت دار اور امانت دار کو خائن سمجھا جانے لگے گا ۔(طبرانی کبیر:18/68)یہ سب دجالی نظام کے مکر و فریب کا نتیجہ ہوگا جو دجالی فتنے کا شکار ہونے والے لوگوں کو حق اور باطل کی پہچان سے محروم کردے گا کمینے اور حقیر قسم کے لوگ امور عامہ کے بارے میں بات چیت کرنے لگیں گے۔حدیث کے مطابق دجال کے آنے سے قبل دھوکے اور مکرو فریب کے سالوں میں یہ حالت ہوگی کہ امور عامہ کے بارے میں کمینہ اور حقیر آدمی بات چیت کرتا ہوگا۔يَكُونُ أَمَامَ الدَّجَّالِ سِنُونَ خَوَادِعٌ، يَكْثُرُ فِيهَا الْمَطَرُ، وَيَقِلُّ فِيهَا النَّبْتُ، وَيُكَذَّبُ فِيهَا الصَّادِقُ، وَيُصَدِّقُ فِيهَا الْكَاذِبُ، وَيُؤْتَمَنُ فِيهَا الْخَائِنُ، وَيُخَوَّنُ فِيهَا الْأَمِينُ، وتَنْطِقُ فِيهَا الرُّوَيْبِضَةُ۔(طبرانی کبیر:18/68)