تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
تین مرتبہ لوگوں کے گھبرانے کا واقعہ پیش آچکا ہوگا۔ نبی کریمﷺکا ارشاد ہے : مسلمانوں کے تین شہر ایسے ہوں گے کہ ان میں سے ایک شہر تو دو سمندروں کے ملنے کی جگہ پر واقع ہوگا ، دوسرا شہر حیرہ کے مقام پر ہوگا اور تیسرا شام میں ، پس تین مرتبہ (ایسا واقعہ پیش آئےگا کہ )لوگ گھبرا اُٹھیں گے پھر جلد ہی لوگوں کے برابر میں دجال نکل آئے گا ۔يَكُونُ لِلْمُسْلِمِينَ ثَلَاثَةُ أَمْصَارٍ: مِصْرٌ بِمُلْتَقَى الْبَحْرَيْنِ، وَمِصْرٌ بِالْحِيرَةِ، وَمِصْرٌ بِالشَّامِ، فَيَفْزَعُ النَّاسُ ثَلَاثَ فَزَعَاتٍ، فَيَخْرُجُ الدَّجَّالُ فِي أَعْرَاضِ النَّاسِ۔(مسند احمد :17900) قسطنطنیہ کی فتح ۔نبی کریمﷺکا ارشاد ہے :قیامت سے پہلے یہ واقعہ ضرور ہوکر رہے گا کہ اہلِ روم ”اعماق یا وابق “ کے مقام پر پہنچ جائیں گے ، اُن کی طرف مدینہ منوّرہ سے ایک لشکر پیش قدمی کرے گا جو اس زمانہ کے بہترین لوگ ہوں گے ۔ جب دونوں لشکر آمنے سامنے صف بستہ ہوں گےتو رومی کہیں گے کہ ہمارے جو آدمی قید کیے گئے ہیں (اور اب مسلمان ہوچکے ہیں )انہیں اور ہمیں تنہا چھوڑ دو ہم ان سے جنگ کریں گے ، مسلمان کہیں گے : نہیں و اللہ ! ہم ہر گز اپنے بھائیوں کو تمہارے حوالہ نہیں کریں گے اس پر وہ ان سے جنگ کریں گے، اب ایک تہائی مسلمان تو بھاگ کھڑے ہوں گے جن کی توبہ اللہ تعالیٰ کبھی قبول نہیں کرے گا(یعنی اُنہیں توبی کی توفیق ہی نہیں ہوگی )اور ایک تہائی مسلمان قتل ہوجائیں گے جو اللہ تعالیٰ کے نزدیک افضل الشہداء (بہترین شہید) ہوں گے اور باقی ایک تہائی مسلمان فتح حاصل کرلیں گے (جس کے نتیجہ میں )یہ آئندہ ہر قسم کے فتنے سے محفوظ و مامون ہوجائیں گے ۔ اس کے بعد جلد ہی یہ لوگ قسطنطنیہ فتح کرلیں گے اور اپنی تلواریں زیتون کے درخت پر لٹکاکر ابھی یہ لوگ مالِ غنیمت تقسیم ہی کر رہے ہوں گے کہ شیطان ان میں چیخ کر یہ آواز لگائے گا کہ ”مسیح دجال تمہارے پیچھے تمہارے گھر والوں (بستیوں )میں گھس گیا ہے ۔ یہ سنتے ہی یہ لشکر (دجال کے مقابلے کے لئے قسطنطنیہ )سے روانہ ہوجائے گا اور یہ خبر (اگرچہ ) غلط ہوگی لیکن جب یہ لوگ شام پہنچیں گے تو دجال واقعی نکل جائے گا ۔لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَنْزِلَ الرُّومُ بِالْأَعْمَاقِ أَوْ بِدَابِقٍ، فَيَخْرُجُ إِلَيْهِمْ جَيْشٌ ……… فَيَفْتَتِحُونَ قُسْطَنْطِينِيَّةَ، فَبَيْنَمَا هُمْ يَقْتَسِمُونَ الْغَنَائِمَ، قَدْ عَلَّقُوا سُيُوفَهُمْ بِالزَّيْتُونِ، إِذْ صَاحَ فِيهِمِ الشَّيْطَانُ: إِنَّ الْمَسِيحَ قَدْ خَلَفَكُمْ فِي أَهْلِيكُمْ، فَيَخْرُجُونَ، وَذَلِكَ بَاطِلٌ، فَإِذَا جَاءُوا الشَّأْمَ خَرَجَ، فَبَيْنَمَا هُمْ يُعِدُّونَ لِلْقِتَالِ۔(مسلم:2897)