تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
يُضْرَبَ فِيهَا رِجَالٌ , ثُمَّ تَخْرُجُ الثَّالِثَةُ عِنْدَ أَعْظَمِ مَسَاجِدِكُمْ , فَتَأْتِي الْقَوْمَ وَهُمْ مُجْتَمِعُونَ عِنْدَ رَجُلٍ فَتَقُولُ: مَا يَجْمَعُكُمْ عِنْدَ عَدُوِّ اللَّهِ , فَيَبْتَدِرُونَ فَتَسِمُ الْكَافِرَ۔(ابن ابی شیبہ :37285)دابۃ الارض کیا کرے گا : دابۃ الارض نکلے گا اور اس کے ساتھ حضرت سلیمان علیہ السلام کی انگوٹھی ہوگی اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کا عصا ہوگا ، وہ مومن کے چہروں کو روشن کردے گا اور کافر کی ناک پر مہر لگادے گا۔(جس کی وجہ سے دل کے کفر کی سیاہی اس کے منہ پر چھاجائے گی، جس سے مؤمن و کافر کے درمیان ایسا امتیاز ہوجائے گا کہ مجلس میں موٴمن و کافر الگ الگ پہچانے جائیں گے۔تَخْرُجُ الدَّابَّةُ وَمَعَهَا خَاتَمُ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ، وَعَصَا مُوسَى بْنِ عِمْرَانَ، عَلَيْهِمَا السَّلَامُ، فَتَجْلُو وَجْهَ الْمُؤْمِنِ بِالْعَصَا، وَتَخْطِمُ أَنْفَ الْكَافِرِ بِالْخَاتِمِ۔(ابن ماجہ :4066)(ترمذی:3187)ہر مومن کی روح کا قبض ہوجانا : نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے :قیامت کے قریب ایک ہوا چلے گی جس میں ہر مومن کی روح کو قبض کرلیا جائے گا۔تَجِيءُ رِيحٌ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ، تُقْبَضُ فِيهَا أَرْوَاحُ كُلِّ مُؤْمِنٍ۔(مسند احمد :15463) اللہ تعالیٰ ایک پاک ہوا بھیجے گا، وہ ان کی بغلوں کے نیچے لگے گی اور ہر مومن اور مسلم کی روح کو قبض کرے گی اور بُرے بد ذات لوگ باقی رہ جائیں گے جوگدھوں کی طرح سر عام ایک دوسرے سے زنا کریں گے اور ان پر قیامت قائم ہو گی۔بَعَثَ اللهُ رِيحًا طَيِّبَةً، فَتَأْخُذُهُمْ تَحْتَ آبَاطِهِمْ، فَتَقْبِضُ رُوحَ كُلِّ مُؤْمِنٍ وَكُلِّ مُسْلِمٍ، وَيَبْقَى شِرَارُ النَّاسِ، يَتَهَارَجُونَ فِيهَا تَهَارُجَ الْحُمُرِ، فَعَلَيْهِمْ تَقُومُ السَّاعَةُ۔(مسلم:2937)قرآن کریم اُٹھالیا جائے گا : حضرت شدّاد حضرت عبد اللہ بن مسعود کا یہ قول نقل فرماتے ہیں : قرآن کریم کو ضرور بالضرور تمہارے درمیان سے اُٹھا لیا جائے گا، حضرت شداد فرماتے ہیں کہ میں نے سوال کیا کہ کیسے اُٹھالیا جائے گا حالآنکہ اس کو ہم نے اپنے سینوں میں اور اپنے مصاحف میں محفوظ کیا ہوا ہے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود نے فرمایا:اس کے اوپر ایسی رات