تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
پچھلی امّتوں کے نقشِ قدم پر چلا جائے گا : نبی کریمﷺکاارشاد ہے : اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے تم ضرور پہلی امتوں کا راستہ اختیار کرو گے۔وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَتَرْكَبُنَّ سُنَّةَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ۔(ترمذی:2180)لَيَأْتِيَنَّ عَلَى أُمَّتِي مَا أَتَى عَلَى بَنِي إِسْرَائِيلَ مِثْلًا بِمِثْلٍ حَذْوَ النَّعْلِ بِالنَّعْلِ۔(مستدرکِ حاکم:444) حضرت حذیفہ فرماتے ہیں :تم لوگ ضرور اپنے پچھلے لوگوں کے راستے پر چل پڑو گے اِسطرح جیسے تیر کا ایک پَر دوسرے پَر کے اور ایک جوتا دوسرے جوتے کے بالکل برابر ہوتا ہے(اُن میں کوئی فرق نہیں ہوتا )۔وَلَتَسْلُكُنَّ طَرِيقَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ حَذْوَ الْقُذَّةِ بِالْقُذَّةِ، وَحَذْوَ النَّعْلِ بِالنَّعْلِ۔(مستدرکِ حاکم:8448) نبی کریمﷺکا ارشاد ہے : جس طرح ایک جوتا دوسرے جوتے کے بالکل برابر ہوتا ہے اِسی طرح میری امّت بھی بنی اسرائیل کی طرح وہ سب کچھ کرے گی جو اُنہوں نے کیا تھا (یعنی دونوں کے کاموں میں کوئی فرق نہ ہوگا)حتی کہ بنی اسرائیل میں سے کسی نے اپنی ماں کے ساتھ منہ کالا کیا تھا تو میری امّت میں بھی اِس کام کے کرنے والے ہوں گے، بنی اسرائیل 72 فرقوں میں بٹے تھے ، میری امّت 73 فرقوں میں بٹ جائے گی ، وہ سب کے سب جہنمی ہوں گے ، صرف ایک جماعت جنتی ہوں گی، حضرات صحابہ کرام نے دریافت کیا کہ وہ کون ہیں ؟ آپﷺنے ارشاد فرمایا:” مَا أَنَا عَلَيْهِ وَأَصْحَابِي“ یعنی وہ لوگ جو میرے اور صحابہ کرام کے طریقے پر ہوں گے ۔لَيَأْتِيَنَّ عَلَى أُمَّتِي مَا أَتَى عَلَى بني إسرائيل حَذْوَ النَّعْلِ بِالنَّعْلِ، حَتَّى إِنْ كَانَ مِنْهُمْ مَنْ أَتَى أُمَّهُ عَلَانِيَةً لَكَانَ فِي أُمَّتِي مَنْ يَصْنَعُ ذَلِكَ، وَإِنَّ بني إسرائيل تَفَرَّقَتْ عَلَى ثِنْتَيْنِ وَسَبْعِينَ مِلَّةً، وَتَفْتَرِقُ أُمَّتِي عَلَى ثَلَاثٍ وَسَبْعِينَ مِلَّةً، كُلُّهُمْ فِي النَّارِ إِلَّا مِلَّةً وَاحِدَةً، قَالُوا: وَمَنْ هِيَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:مَا أَنَا عَلَيْهِ وَأَصْحَابِي۔(ترمذی:2641) نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے :تم لوگ اپنے پچھلے لوگوں کے طریقوں پر ضرور چلوگے ایک ایک بالشت اور گز کے برابر ، کوئی فرق نہ ہوگا، یہاں تک کہ اگر وہ لوگ کسی گوہ کے بل میں بھی داخل ہوئے ہوں گے تو تم بھی ضرور داخل ہوگے ، حضرات صحابہ کرامفرماتے ہیں کہ ہم نے کہا : یا رسول اللہ !کیا پچھلے لوگوں سے یہود و نصاریٰ مراد ہیں ؟ آپﷺ نے ارشاد فرمایا: جی ہاں ! اُن کے علاوہ اور کون مراد ہوسکتا ہے!۔لَتَتَّبِعُنَّ سُنَنَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ، شِبْرًا بِشِبْرٍ، وَذِرَاعًا بِذِرَاعٍ،