تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
حضرت عیسیٰ کے زمانہ میں امن و امان کا یہاں تک پھیل جانا کہ بھیڑئیے، بکریوں کے ساتھ اور چیتے گائے بیلوں کے ساتھ چرنے لگیں اور بچے سانپوں کے ساتھ کھیلنے لگیں۔ کچھ عرصہ بعد یاجوج ماجوج کا نکلنا اور چارسو فساد پھیلانا۔ ان دنوں میں حضرت عیسیٰ کا اپنے رفقاء سمیت کوہ طور پر تشریف لے جانا اور وہاں خوراک کی تنگی پیش آنا۔ بالآخر حضرت عیسیٰ کی بددعا سے یاجوج ماجوج کا یکدم ہلاک ہوجانا اور بڑے بڑے پرندوں کا ان کی لاشوں کو اٹھاکر سمندر میں پھینکنا۔ اور پھر زور کی بارش ہونا اور یاجوج ماجوج کے بقیہ اجسام اور تعفن کو بہاکر سمندر میں ڈال دینا۔ حضرت عیسیٰ کا عرب کے ایک قبیلہ بنوکلب میں نکاح کرنا اور اس سے آپ کی اولاد ہونا۔ ”فج الروحا“ نامی جگہ پہنچ کر حج و عمرہ کا احرام باندھنا۔ آنحضرت ﷺ کے روضہٴ اطہر پر حاضری دینا اور آپ ﷺ کا روضہٴ اطہر کے اندر سے جواب دینا۔ وفات کے بعد روضہٴ اطہر میں حضرت عیسیٰ کا دفن ہونا وغیرہ وغیرہ۔ حضرت عیسیٰ کے بعد ”مقعد“ نامی شخص کو آپ کے حکم سے خلیفہ بنایا جانا اور مقعد کی وفات کے بعد قرآن کریم کا سینوں اور صحیفوں سے اٹھ جانا۔اس کے بعد آفتاب کا مغرب سے نکلنا، نیز دابۃ الارض کا نکلنا اور موٴمن و کافر کے درمیان امتیازی نشان لگانا وغیرہ وغیرہ۔(آپ کے مسائل اور اُن کا حل، جدید:2/149)یاجوج ماجوج کا خروج: حضرت عیسیٰ کی حیات ہی میں جبکہ دجال کا خاتمہ ہوچکا ہوگا اُس وقت یاجوج و ماجوج کا خروج ہوگا جو قیامت کی بڑی علامات میں سے ہے ، قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿حَتَّى إِذَا فُتِحَتْ يَأْجُوجُ وَمَأْجُوجُ وَهُمْ مِنْ كُلِّ حَدَبٍ يَنْسِلُونَ وَاقْتَرَبَ الْوَعْدُ الْحَقُّ فَإِذَا هِيَ شَاخِصَةٌ أَبْصَارُ الَّذِينَ كَفَرُوا يَاوَيْلَنَا قَدْ كُنَّا فِي غَفْلَةٍ مِنْ هَذَا بَلْ كُنَّا ظَالِمِينَ﴾۔(الانبیاء :96 ، 97) ترجمہ…… :یہاں تک کہ جب کھول دئیے جائیں گے یاجوج ماجوج اور وہ ہر اونچان سے دوڑتے ہوئے آئیں گے اور قریب آن لگا سچا وعدہ (یعنی وعدہٴ قیامت) پس اچانک پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی آنکھیں منکروں کی ہائے افسوس! ہم تو اس سے غفلت میں تھے، بلکہ ہم ظالم تھے۔