يَهْدِي إِلَى الرُّشْدِ}مَنْ قَالَ بِهِ صَدَقَ، وَمَنْ عَمِلَ بِهِ أُجِرَ، وَمَنْ حَكَمَ بِهِ عَدَلَ، وَمَنْ دَعَا إِلَيْهِ هَدَى إِلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ، خُذْهَا إِلَيْكَ يَا أَعْوَرُ۔(ترمذی:2906)كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْأَلُهُ النَّاسُ عَنِ الْخَيْرِ وَكُنْتُ أَسْأَلُهُ عَنِ الشَّرِّ,وَعَرَفْتُ أَنَّ الْخَيْرَ لَنْ يَسْبِقَنِي , قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , هَلْ بَعْدَ هَذَا الْخَيْرِ مِنْ شَرٍّ؟ قَالَ:يَا حُذَيْفَةُ , تَعَلَّمْ كِتَابَ اللَّهِ وَاتَّبِعْ مَا فِيهِ ثَلَاثًا, قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ,هَلْ بَعْدَ هَذَا الشَّرِّ خَيْرٌ؟ قَالَ:يَا حُذَيْفَةُ , تَعَلَّمْ كِتَابَ اللَّهِ وَاتَّبِعْ مَا فِيهِ ثَلَاثَ مِرَارٍ, قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , هَلْ بَعْدَ هَذَا الْخَيْرِ شَرٌّ؟ قَالَ:فِتْنَةٌ عَمْيَاءُ صَمَّاءُ، عَلَيْهَا دُعَاةٌ عَلَى أَبْوَابِ النَّارِ , فَإِنْ تَمُتْ يَا حُذَيْفَةُ,وَأَنْتَ عَاضٌّ عَلَى جِذْلٍ خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَتْبَعَ أَحَدًا مِنْهُمْ۔(ابن ابی شیبہ :37114)
کیا کیا چیزیں فتنہ ہیں :
بہت سی چیزیں ایسی ہیں جو فتنہ ہیں اور قرآن و حدیث کی اصطلاح میں اُنہیں فتنہ کہا گیا ہے ، آج کے دور میں تو اور بھی فتنوں کا باب وسیع و عریض ہوگیا ہے ، ذیل میں کچھ اہم فتنے کی چیزیں اس بات کی وضاحت کے ساتھ ذکر کی جارہی ہیں کہ صرف اِن مندرجہ ذیل ہی چیزوں کو فتنہ نہ سمجھا جائے ، اِس کے علاوہ بھی بہت سی چیزیں فتنہ ہیں ، اختصار کے پیش نظر اہم فتنوں پر گفتو کی جارہی ہے ، اللہ تعالیٰ ہمیں ہر شر اور ہر فتنے سے محفوظ رکھے ۔نعوذ باللہ من الفتن ماظہر و ما بطن۔
مال فتنہ ہے:
انسان اپنی فطرت میں مال کی طرف مائل پیدا کیا گیا ہے ، اُس کی گھٹی میں مال کی محبت رکھی گئی ہے ، قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوَاتِ مِنَ النِّسَاءِ وَالْبَنِينَ وَالْقَنَاطِيرِ الْمُقَنْطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَالْخَيْلِ الْمُسَوَّمَةِ وَالْأَنْعَامِ وَالْحَرْثِ۔لوگوں کو مرغوب چیزوں کی محبت نے فریفتہ کیا ہوا ہے جیسے عورتیں اور بیٹے اور سونے اور چاندی کے جمع کیے ہوئے خزانے اور نشان کیے ہوئے گھوڑے اور مویشی اور کھیتی۔(آلِ عمران:14)
مال کے اندر خیر و بھلائی کا پہلو:
مال اگر صحیح طریقے سے کمایا اور صحیح طریقے سے صرف کیا جائے تو یہ قدرتِ خداوندی کا ایک بہترین عطیہ اور دنیاو آخرت