تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
علّامہ البانی اِس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں کہ اِس حدیث میں نبی کریمﷺ کا علمی اور غیبی معجزہ ظاہر ہوتا ہے،کیونکہ اس میں موجودہ زمانہ کی فاخرانہ گاڑیوں کی طرف اشارہ ہے جس میں سوار ہوکر لوگ مساجد میں آتے ہیں اور مساجد میں جنازہ لے کرجنازہ کے ساتھ جانے کے لئے حاضر ہوتے ہیں ، اور جنازہ کی نماز پڑھے بغیر باہر دروازے پر گاڑیوں میں کھڑےرہتے ہیں ، جب جنازہ کی نمازہوجاتی ہے تو جنازہ کے ساتھ قبرستان جاتے ہیں ۔ثم الحديث معجزة علمية غيبية للنبي صلى الله عليه وسلم؛ فإنه يشير إلى السيارات الفاخرة التي يركبها أشباه الرجال الذين يأتون عليها إلى المساجد مشيعين للجنازة، فإذا أدخلت المسجد للصلاة عليها ظل أولئك في سياراتهم أو واقفين بجانبها بالانتظار۔(صحیح اشراط الساعۃ ، حاشیہ :81)(سلسلۃ الاحادیث الصحیحۃ :6/415)پانی زمین کی تہہ میں چلا جائے گا: حضرت عبد اللہ بن مسعود فرماتے ہیں :قریب ہے کہ تم لوگ اپنی بستیوں میں ایک تھال بھی پانی طلب کرو تو تمہیں نہ ملے، پانی اپنی عنصر کی جانب سکڑ جائے گا پس شام میں بچے ہوئے مسلمان ہوں گےاور پانی ہوگا۔يُوشِكُ أَنْ تَطْلُبُوا فِي قُرَاكُمْ هَذِهِ طَسْتًا مِنْ مَاءٍ، فَلَا تَجِدُونَهُ يَنْزَوِي كُلُّ مَاءٍ إِلَى عُنْصُرِهِ، فَيَكُونُ فِي الشَّامِ بَقِيَّةُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمَاءُ۔(مستدرکِ حاکم:4/549) نبی کریمﷺکا ارشاد ہے :تمام پانی تہہ میں چلے جائیں گےاور اپنی اصل جگہوں کی طرف لوٹ جائیں گے۔تَغُورُ الْمِيَاهُ كُلُّهَا، وَتَرْجِعُ إِلَى أَمَاكِنِهَا إِلَّا نَهَرَ الْأُرْدُنِّ، وَنِيلَ مِصْرَ۔(الفتن لنعیم :1795)لوگوں کے غم اور پریشانیاں بڑھ جائیں گی : نبی کریمﷺکا ارشاد ہے قیامت کی نشانیاں اور بلائیں نازل ہونےکی علامتیں یہ ہیں کہ عقلیں غروب (ختم )ہوجائیں گی،سمجھ ناقص ہوجائیں گی،لوگوں کے غم بہت زیادہ ہوجائیں گےحق کو پہچاننے کی علامات اُٹھ جائیں گی اور ظلم و ستم پھیل جائے گا۔مِنْ عَلَامَاتِ الْبَلَاءِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ تَغْرُبَ الْعُقُولُ، وَتُنْقُصَ الْأَحْلَامُ، وَيَكْثُرَ الْهَمُّ، وَتُرْفَعَ عَلَامَاتُ الْحَقِّ، وَيَظْهَرَ الظُّلْمُ۔(الفتن لنعیم بن حماد:124 ، 112)