تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
گرنے لگیں ۔إِذَا فَعَلَتْ أُمَّتِي خَمْسَ عَشْرَةَ خَصْلَةً حَلَّ بِهَا البَلَاءُ____فَلْيَرْتَقِبُوا عِنْدَ ذَلِكَ رِيحًا حَمْرَاءَ أَوْ خَسْفًا وَمَسْخًا۔(ترمذی:2211)فَلْيَرْتَقِبُوا عِنْدَ ذَلِكَ رِيحًا حَمْرَاءَ، وَزَلْزَلَةً وَخَسْفًا وَمَسْخًا وَقَذْفًا وَآيَاتٍ تَتَابَعُ كَنِظَامٍ بَالٍ قُطِعَ سِلْكُهُ فَتَتَابَعَ۔(ترمذی:2211)آلاتِ موسیقی پھیل جائیں گے: نبی کریمﷺکا ارشاد ہے : اِس امّت میں دھنسنا،صورتوں کا مسخ ہونا اور پتھروں کی بارش ہونے کے واقعات پائے جائیں گے، کسی نے سوال کیا کہ یا رسول اللہ !یہ کب ہوگا ؟ آپﷺنے ارشاد فرمایا"جب گانے والیاں ، آلاتِ موسیقی ظاہر ہوجائیں، (یعنی پھیل جائیں)اور شرابیں پی جانے لگیں۔فِي هَذِهِ الأُمَّةِ خَسْفٌ وَمَسْخٌ وَقَذْفٌ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ المُسْلِمِينَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَتَى ذَاكَ؟ قَالَ: إِذَا ظَهَرَتِ القَيْنَاتُ وَالمَعَازِفُ وَشُرِبَتِ الخُمُورُ۔(ترمذی:2212) نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے :جب میری امت میں پندرہ خصلتیں آ جائیں گی تو ان پر مصیبتیں نازل ہوں گی عرض کیا گیا یا رسول اللہ ﷺ وہ کیا ہیں آپ نے فرمایا : …………….جب گانے بجانے والی لڑکیاں اور گانے کا سامان گھروں میں رکھا جائے گا اور امت کے آخری لوگ پہلوں پر لعن طعن کریں گے پس اس وقت لوگ عذابو ں کے منتظر رہیں یا تو سرخ آندھی یازمین میں دھنسنے اور چہرے مسخ ہو جانے والا عذاب آئے گا۔ایک اور روایت میں ہےکہ : پھر وہ لوگ سرخ آندھی زلزلے ، زمین میں دھنسنے ، چہرے کے بدلنے اور آسمان سے پتھر برسنے کے عذابو ں کا انتظار کریں ، اس وقت نشانیاں اس طرح ظاہر ہوں گی جیسے کسی پرانی لڑی کا دھاگہ ٹوٹ جائے اور پے درپے گرنے لگیں ۔إِذَا فَعَلَتْ أُمَّتِي خَمْسَ عَشْرَةَ خَصْلَةً حَلَّ بِهَا البَلَاءُ، فَقِيلَ: وَمَا هُنَّ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: ____ وَاتُّخِذَتِ القَيْنَاتُ وَالمَعَازِفُ، وَلَعَنَ آخِرُ هَذِهِ الأُمَّةِ أَوَّلَهَا، فَلْيَرْتَقِبُوا عِنْدَ ذَلِكَ رِيحًا حَمْرَاءَ أَوْ خَسْفًا وَمَسْخًا۔(ترمذی:2211)فَلْيَرْتَقِبُوا عِنْدَ ذَلِكَ رِيحًا حَمْرَاءَ، وَزَلْزَلَةً وَخَسْفًا وَمَسْخًا وَقَذْفًا وَآيَاتٍ تَتَابَعُ كَنِظَامٍ بَالٍ قُطِعَ سِلْكُهُ فَتَتَابَعَ۔(ترمذی:2211)