تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
شخص اس نہر میں داخل کیا جائے گا جس کانام دجال نے جنت رکھا ہوگا وہ (در حقیقت )آگ ہوگی ،اور جو شخص اس نہر میں داخل کیا جائے گا جس کانام دجال نے آگ رکھا ہوگا وہ (در حقیقت )جنت ہوگی ۔اور اللہ اُس کے ساتھ شیاطین بھیجے گا جو لوگوں سے باتیں کریں گے اور اس کے ساتھ ایک عظیم فتنہ یہ ہوگا کہ وہ بادلوں کو حکم دے گا تو وہ لوگوں کو بارش برساتے ہوئے نظر آئیں گے اور وہ ایک شخص کو قتل کرے گا پھر لوگوں کو نظر آئے گا کہ وہ اسے زندہ کررہا ہے ، دجال کو اس شخص کے علاوہ کسی اور (کے مارنے اور زندہ کرنے )پر قدرت نہیں دی جائے گی اور وہ کہے گا :اے لوگو!کیا اس جیسا کارنامہ ربِ عزّ و جلّ کے سوا کوئی اور کرسکتا ہے (یعنی میرا یہ کارنامہ میرے رب ہونے کی دلیل ہے )۔پس مسلمان شام کے ”جبلِ دخان“ کی طرف بھاگ جائیں گے ، اور دجال وہاں آکر ان کا محاصرہ کرلے گا ، یہ محاصرہ بہت سخت ہوگا ، اور ان کو سخت مشقت میں ڈال دے گا ۔پھر فجر کے وقت حضرت عیسیٰ علیہ السلام نازل ہوں گے وہ مسلمانوں سے کہیں گے : اس خبیث کذاب کی طرف نکلنے سے تمہارے لئے کیا مانع ہے ؟ مسلمان کہیں گے کہ یہ شخص جن ہے (لہٰذا اس کا مقابلہ مشکل ہے )۔غرض مسلمان روانہ ہوں گے تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام ان کے ساتھ ہوں گے ، پس نماز کی اقامت ہوگی تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے کہا جائے گا یا روح اللہ ! آگے بڑھئے (اور نماز پڑھائیے )وہ فرمائیں گے :تمہارے امام کو آگے بڑھ کر نماز پڑھانی چاہیئے ، غرض نماز فجر اداء کرکے یہ سب لوگ دجال کی طرف نکل کھڑے ہوں گے ، پس کذاب (دجال )عیسیٰ علیہ السلامکو دیکھتے ہی یوں گھلنے لگے گا جیسے پانی میں نمک گھلنے لگتا ہے ، پس عیسیٰ علیہ السلام اس کی طرف چلیں گے اور اسے قتل کرڈالیں گے حتی کہ درخت اور پتھر بھی پکاریں گے کہ یا روح اللہ ! یہودی یہ ہے ، چنانچہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام جو بھی دجال کا پیرو کار ہوگا اُسے قتل کرکے چھوڑیں گے۔يَخْرُجُ الدَّجَّالُ فِي خَفْقَةٍ مِنَ الدِّينِ……الخ۔(مسند احمد :14954)دجال کا حضرت عیسیٰ کو دیکھ کر پگھلنا : ایسے پگھلے گا جیسے سیسہ آگ میں پگھل جاتا ہے ۔فَإِذَا رَآهُ ذَابَ كَمَا يَذُوبُ الرَّصَاصُ۔(مستدرکِ حاکم:8473) ایسے پگھلے گا جیسے نمک پانی میں پگھل جاتا ہے ۔ذَابَ كَمَا يَذُوبُ الْمِلْحُ فِي الْمَاءِ، وَيَنْطَلِقُ هَارِبًا۔(ابن ماجہ :4077)