تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے :قسم اُس ذات کی جس نے مجھے حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے ، یہ دنیا ختم نہیں ہوگی یہاں تک کہ لوگوں میں دھنسنا،صورتوں کا مسخ ہونا اور پتھروں کی بارش کا ہونا پایا جائے گا، لوگوں نے کہا : یا رسول اللہ !میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں ایسا کب ہوگا ؟ آپﷺ نے ارشاد فرمایا:جب تم عورتوں کو دیکھو کہ وہ زینوں(سواریوں پر )سوار ہورہی ہیں ، گانے والیاں زیادہ ہوگئیں اور جھوٹی گواہی دی جانے لگے ، مسلمان مشرکین کے برتن یعنی سونے چاندی کے برتن میں پینے لگیں ، اور مرد مردوں کے ذریعہ اور عورتیں عورتوں کے ذریعہ (شہوت سے)مستغنی ہوجائیں ، تو بس اُس وقت تیار ہوجاؤ۔وَالَّذِي بَعَثَنِي بِالْحَقِّ، لَا تَنْقَضِي هَذِهِ الدُّنْيَا حَتَّى يَقَعَ بِهُمُ الْخَسْفُ وَالْمَسْخُ وَالْقَذْفُ، قَالُوا: وَمَتَى ذَلِكَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي؟ قَالَ: «إِذَا رَأَيْتَ النِّسَاءَ قَدْ رَكِبْنَ السُّرُوجَ، وَكَثُرَتِ الْقَيْنَاتُ، وَشُهِدَ شَهَادَاتُ الزُّورِ، وَشَرِبَ الْمُسْلِمُونَ فِي آنِيَةِ أَهْلِ الشِّرْكِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ، وَاسْتَغْنَى الرِّجَالُ بِالرِّجَالِ، وَالنِّسَاءُ بِالنِّسَاءِ فَاسْتَدْفِرُوا وَاسْتَعِدُّوا۔(مستدرکِ حاکم:8349) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں :قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ لوگ جانوروں کی طرح سے راستوں میں بدکاری کریں گے، مرد مردوں کے ذریعہ اور عورتیں عورتوں کے ذریعہ (شہوتوں سے )مستغنی ہوجائیں گے، اُس کے بعد اُنہوں نے سوال کیا کہ کیا تم جانتے ہوکہ ”تساحق“ کیا ہے ؟ لوگوں نے کہا : نہیں ، حضرت ابوہریرہ نے ارشاد فرمایا: یہ کہ عورت عورت پر سوار ہوجائے اور اُس کے ساتھ ”سحاق “ یعنی شہوت پوری کرے۔لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَتَسَافَدَ النَّاسُ فِي الطُّرُقِ كَمَا يَتَسَافَدُ الدَّوَابُّ، يَسْتَغْنِي الرِّجَالُ بِالرِّجَالِ، وَالنِّسَاءُ بِالنِّسَاءِ، أَتَدْرُونَ مَا التَّسَاحُقُ؟ قَالُوا: لَا، قَالَ: تَرْكَبُ الْمَرْأَةُ الْمَرْأَةَ ثُمَّ تَسْحَقُهَا۔(الفتن لنعیم :1794)سود عام ہوجائے گا: نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے :قیامت کے قریب سود، زنا اور شراب عام ہوجائیں گے۔بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ يَظْهَرُ الرِّبَا، وَالزِّنَا، وَالْخَمْرُ۔(طبرانی اوسط:7695)(الترغیب :2860)