تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
قیامت کی علامات میں سے یہ ہے کہ علم اُٹھالیا جائے گا، جہالت پھیل جائےگی ،پڑوسی بُرے ہوجائیں گے، قطع رحمی عام ہوجائے گی اور امانت دار کو خائن اور خائن کو امانت دار سمجھا جائے گا۔إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يُرْفَعَ الْعِلْمُ، وَيَظْهَرَ الْجَهْلُ وَسُوءُ الْجِوَارِ وَقَطِيعَةُ الرَّحِمِ، وَيُخَوَّنَ الْأَمِينُ، وَيُؤَمَّنَ الْخَائِنُ۔(الکنیٰ و الاسماء للدولابی :1970) حضرت عبد اللہ بن مسعودفرماتے ہیں : قیامت کی علامات میں سے یہ ہے کہ بے حیائی ، بداخلاقی اور بُرا پڑوسی ہونا بہت عام ہوجائے گا۔مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يَظْهَرَ الْفُحْشُ، وَالتَّفَحُّشُ، وَسُوءُ الْخُلُقِ، وَسُوءُ الْجِوَارِ۔(ابن ابی شیبہ :37548)جھوٹی گواہی : سچی گواہی چھپائی جائے گی اور جھوٹی گواہی عام ہوجائے گی ۔بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ: تَسْلِيمُ الْخَاصَّةِ، وَفُشُوُّ التِّجَارَةِ حَتَّى تُعِينَ الْمَرْأَةُ زَوْجَهَا عَلَى التِّجَارَةِ، وَقَطْعُ الْأَرْحَامِ، وَفُشُوُّ الْقَلَمِ، وَظُهُورُ الشَّهَادَةِ بِالزُّورِ، وَكِتْمَانُ شَهَادَةِ الْحَقِّ۔(الادب المفرد:1049)غیبت عام ہوجائے گی : ایک اَعرابی نے نبی کریمﷺسے قیامت کے بارے میں سوال کیا ، آپﷺنے فرمایا: جس سے پوچھا جارہا ہے وہ پوچھنے والے سے زیادہ نہیں جانتا، لیکن اُس کی علامات یہ ہیں :بازاروں کا قریب قریب ہوجانا،بارش ہونے کے باوجودپیداوار کا نہ ہونا،غیبت کا پھیل جانا، زنا سے پیدا ہونے والی اولاد کا پھیل جانا،مالدار کی تعظیم و عزت کرنا، مساجد میں فاسقوں اور فاجروں کا آوازیں بلند کرنا،گناہ گاروں کا نیکوکاروں پر غالب آجانا۔ پس جس نے یہ زمانہ پالیا تو اُسے چاہیئے کہ اپنے دین کو چپکے سےلے کر کہیں چھپ جائے اور اپنے گھر کا ٹاٹ بن جائے ۔مَا الْمَسْئُولُ عَنْهَا بِأَعْلَمَ مِنَ السَّائِلِ، وَلَكِنَّ أَشْرَاطَهَا تَقَارُبُ الْأَسْوَاقِ، وَمَطَرٌ وَلَا نَبَاتَ، وَظُهُورُ الْغِيبَةِ، وَظُهُورُ أَوْلَادِ الْغَيَّةِ، وَالتَّعْظِيمُ لِرَبِّ الْمَالِ، وَعُلُوُّ أَصْوَاتِ الْفُسَّاقِ فِي الْمَسَاجِدِ، وَظُهُورُ أَهْلِ الْمُنْكَرِ عَلَى أَهْلِ الْمَعْرُوفِ، فَمَنْ أَدْرَكَ ذَلِكَ الزَّمَانَ فَلْيَرُغْ بِدِينِهِ، وَلْيَكُنْ حِلْسًا مِنْ أَحْلَاسِ بَيْتِهِ۔(الفتن لنعیم :1796)