تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
فيُصْبِحُوا قرَدَةً وَخَنَازِيرَ بِاستِحْلَالِهِمِ الْمَحَارِمَ وَاتِّخَاذِهِمِ الْقَيْنَات وشربِهِم الْخمرَ وبأكْلِهِمِ الرِّبَا ولبْسِهِمِ الْحَرِير۔(الترغیب :2865)مال میں حلال و حرام کا فرق ختم ہوجائے گا : نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے کہ لوگوں پر ایسا زمانہ آئے گا کہ انسان کو آنے والے مال کی کوئی پرواہ نہیں ہوگی کہ وہ حلا ل ہے یا حرام ۔يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ، لاَ يُبَالِي المَرْءُ مَا أَخَذَ مِنْهُ، أَمِنَ الحَلاَلِ أَمْ مِنَ الحَرَامِ۔(بخاری :2059)بدعات پھیل جائیں گی : حضرت عبد اللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ لوگ ہر سال ایک نئی بدعت ایجاد کریں گے اور ایک سنت کو ختم کردیں گے، یہاں تک کہ اِسی طرح ہوتے ہوتے بدعتیں زندہ اور سنتیں مٹ جائیں گی۔عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: مَا يَأْتِي عَلَى النَّاسِ مِنْ عَامٍ إِلَّا أَحْدَثُوا فِيهِ بِدْعَةً وَأَمَاتُوا فِيهِ سُنَّةً , حَتَّى تَحْيَا الْبِدَعُ وَتَمُوتَ السُّنَنُ۔(السنن الواردۃ فی الفتن:277) حضرت عبد اللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ فتنوں کے اُس زمانے میں لوگ جہالت کی وجہ سے اپنی جانب سے سنتیں(بدعتیں) گھڑ لیں گے، جب اُن میں سے کوئی بدعت ترک کی جائے گی تو کہا جائے گا کہ سنت ترک کردی گئی ، کسی نے سوال کیا کہ ایسا کب ہوگا؟ حضرت عبد اللہ بن مسعود نے ارشاد فرمایاجب جاہلوں کی کثرت ، علماء و فقہاء کرام کی قلّت،امراء اور (ریاکار)قرّاء کی کثرت، امانت داروں کی قلّت ہوجائے گی اور آخرت کے اعمال (جن سے اللہ تعالیٰ کو راضی کیا جاتا ہے،اُن) کے ذریعہ دنیا طلبی کی جائے گی۔عَنْ عَبْدِ اللَّهِ،قَالَ:كَيْفَ بِكُمْ إِذَا أَلْبَسَتْكُمْ فِتْنَةٌ يَهْرَمُ فِيهَا الْكَبِيرُ،وَيَرْبُو فِيهَا الصَّغِيرُ، يَتَّخِذُهَا النَّاسُ سُنَّةً،إِذَا تُرِكَ مِنْهَا شَيْءٌ قِيلَ:تُرِكَتِ السُّنَّةُ،قِيلَ:يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، وَمَتَى ذَلِكَ؟قَالَ:إِذَا كَثُرَتْ جُهَّالُكُمْ،وَقَلَّتْ عُلَمَاؤُكُمْ وَفُقَهَاؤُكُمْ، وَكَثُرَتْ قُرَّاؤُكُمْ وَأُمَرَاؤُكُمْ، وَقَلَّتْ أُمَنَاؤُكُمْ، وَالْتُمِسَتِ الدُّنْيَا بِعَمَلِ الْآخِرَةِ۔(الفتن لنعیم بن حماد:51) نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے :جب بدعتیں ظاہر ہوجائیں اور میرے صحابہ کو گالی دی جانے لگے تو اُس وقت جس کے پاس علم ہو اُسے چاہیئے کہ اُس کو ظاہر کرے ، اِس لئے کہ اُس وقت علم کا چھپانے والا اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ احکامات کو چھپانے والے