تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے : لوگوں پر ایسا زمانہ ضرور آئے گا کہ کوئی شخص سود کھائے بغیر باقی نہ رہے گا، پس اگر وہ نہ بھی کھانا چاہے تب بھی اُسے سود کااثر ضرور پہنچے گا۔لَيَأْتِيَنَّ عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ لَا يَبْقَى أَحَدٌ إِلَّا أَكَلَ الرِّبَا، فَإِنْ لَمْ يَأْكُلْهُ أَصَابَهُ مِنْ بُخَارِهِ۔(ابوداؤد:3331) نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے :عنقریب لوگوں پر ایسا زمانہ آئے گا کہ لوگ اس میں سود کھائیں گے ، اُن میں سے اس دن نجات پانے والا وہ ہوگا جس کو سود کا صرف غبار پہنچا ہوگا۔سَيَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يَأْكُلُونَ فِيهِ الرِّبَا , النَّاجِي مِنْهُمْ يَوْمَئِذٍ الَّذِي يُصِيبُهُ غُبَارُهُ ِ۔(مسند الشامیین للطبرانی :571)یعنی اس نے حتی الامکان بچنے کی تمام تر کوششیں کی ، لیکن سود کے عام ہوجانے کی وجہ سے وہ اس کے غبار و آثار سے نہ بچ سکا تو اللہ تعالیٰ اُسے نجات دیدیں گے۔شرابیں پی جائیں گی: نبی کریمﷺنے ارشاد فرمایا :قیامت کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ علم اُٹھالیا جائے گا ، جہالت ظاہر ہوجائے گی، زنا پھیل جائے گا، شرابیں پی جائیں گی۔إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ:أَنْ يُرْفَعَ العِلْمُ،وَيَظْهَرَ الجَهْلُ، وَيَفْشُوَ الزِّنَا،وَتُشْرَبَ الخَمْرُ۔(ترمذی:2205) نبی کریمﷺنے حضرت عبد اللہ بن مسعودکو بہت سی قیامت کی علامات بتائیں ، اُن میں سے ایک یہ بھی تھی کہ باجے (موسیقی کے آلات وغیرہ)، تکبر اور شرابیں پینا بہت عام ہوجائے گا۔يَا ابْنَ مَسْعُودٍ، إِنَّ مِنْ أَعْلَامِ السَّاعَةِ وَأَشْرَاطِهَا أَنْ تَظْهَرَ الْمَعَازِفُ وَالْكِبْرُ، وَشُرْبُ الْخُمُورِ۔(طبرانی اوسط:4861) آج پوری دنیا میں یہ نشانی پوری طرح پھیل چکی ہے اور روز بروز اِس میں اضافہ ہوتا چلا جارہاہے ، ستم بالائے ستم یہ ہے کہ اِس گناہ کبیرہ کو جائز اور مباح سمجھ کر کیا جانے لگا ہے ، چنانچہ بڑے وثوق کے ساتھ شراب کا نام بدل کر اُس کو دوسرے نام سے بیچا اور خریدا جاتا ہے اور اِس طرح اُس اُمّ الخبائث کو اپنے لئے جائز سمجھ لیا جاتا ہے ۔بعض لوگ اسے ”وقت کی ضرورت“،”صحت افزاء جام “، ”تقویتِ جسمانی کا نسخہ“”مختلف قسم کی بیماریوں کا علاج “ اور نجانے کیا کیا حیلے اور بہانوں