تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
پھرے گا اور اُس کے ہاتھ میں کچھ نہیں رکھا جائے گا۔ وَإِنَّ هَذَا الدِّينَ قَدْ تَمَّ , وَإِنَّهُ صَائِرٌ إِلَى نُقْصَانٍ ,وَإِنَّ أَمَارَةَ ذَلِكَ أَنْ تَنْقَطِعَ الْأَرْحَامُ , وَيُؤْخَذَ الْمَالُ بِغَيْرِ حَقِّهِ , وَتُسْفَكَ الدِّمَاءُ وَيَشْتَكِي ذُو الْقَرَابَةِ قَرَابَتَهُ لَا يَعُودُ عَلَيْهِ بِشَيْءٍ , وَيَطُوفُ السَّائِلُ بَيْنَ جُمُعَتَيْنِ لَا يُوضَعُ فِي يَدِهِ شَيْءٌ ۔(ابن ابی شیبہ :37337) قیامت کی علامات میں سے یہ ہے کہ علم اُٹھالیا جائے گا، جہالت پھیل جائےگی ،پڑوسی بُرے ہوجائیں گے، قطع رحمی عام ہوجائے گی اور امانت دار کو خائن اور خائن کو امانت دار سمجھا جائے گا۔إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يُرْفَعَ الْعِلْمُ، وَيَظْهَرَ الْجَهْلُ وَسُوءُ الْجِوَارِ وَقَطِيعَةُ الرَّحِمِ، وَيُخَوَّنَ الْأَمِينُ، وَيُؤَمَّنَ الْخَائِنُ۔(الکنیٰ و الاسماء للدولابی :1970)والدین کی نافرمانی کی جائے گی : نبی کریمﷺنے قیامت کی نشانیاں بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:جب باندی اپنے مالک کو جنے گی ،محدّثین کے ایک قول کے مطابق اِس سے مراد والدَین کی نافرمانی ہے ، گویا والدین اولاد کے لئے غلام اور لونڈی کی حیثیت رکھیں گے اور اُن کے ساتھ غلاموں اور باندیوں والا سلوک کیا جائے گا۔ العیاذ باللہ ۔ أَنْ تَلِدَ الْأَمَةُ رَبَّتَهَا، وَأَنْ تَرَى الْحُفَاةَ الْعُرَاةَ الْعَالَةَ رِعَاءَ الشَّاءِ يَتَطَاوَلُونَ فِي الْبُنْيَانِ۔(مسلم:8)(فتح الباری :1/122)(صحیح اَشراط الساعۃ :1/39)پڑوسیوں کا بُرا ہونا عام ہوجائے گا: نبی کریمﷺکا ارشاد ہے :بے شک اللہ تعالیٰ (بول چال اور افعال میں)بے حیائی اور بتکلّف بے حیاء بننے کو ناپسند کرتے ہیں ، قسم اُس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد(ﷺ)کی جان ہے ، قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ امانت دار کو خائن اور خائن کو امانت دار کہا جائے گا، اور یہاں تک کہ بے حیائی پھیل جائے گی، قطع رحمی اور بُرے پڑوسی کا ہونا عام ہوجائے گا۔إِنَّ اللهَ يُبْغِضُ الْفُحْشَ وَالتَّفَحُّشَ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يُخَوَّنَ الْأَمِينُ، وَيُؤْتَمَنَ الْخَائِنُ، حَتَّى يَظْهَرَ الْفُحْشُ وَالتَّفَحُّشُ، وَقَطِيعَةُ الْأَرْحَامِ، وَسُوءُ الْجِوَارِ۔(مسند احمد :6872)