تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ تُتَّخَذَ الْمَسَاجِدُ طُرُقًا وَأَنْ يُسَلِّمَ الرَّجُلُ عَلَى الرَّجُلِ بِالْمَعْرِفَةِ وَأَنْ يَتَّجِرَ الرَّجُلُ وَامْرَأَتُهُ جَمِيعًا وَأَنْ تَغْلُوَ مُهُورُ النِّسَاءِ، وَالْخَيْلُ، ثُمَّ تَرْخُصَ فَلَا تَغْلُو إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ۔(مسند ابوداؤد الطیالسی:393)میراث تقسیم نہیں کی جائے گی: حضرت عبد اللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ میراث تقسیم نہیں ہوگی۔ إِنَّ السَّاعَةَ لَا تَقُومُ، حَتَّى لَا يُقْسَمَ مِيرَاثٌ، وَلَا يُفْرَحَ بِغَنِيمَةٍ۔(مسلم:2899)لوگ جانوروں کی طرح کھائیں گے: نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے : عنقریب کچھ ایسے لوگ ہوں گے جو اہنی زبانوں سے گائےکی طرح کھائیں گے۔سَيَكُونُ قَوْمٌ يَأْكُلُونَ بِأَلْسِنَتِهِمْ كَمَا تَأْكُلُ الْبَقَرَ مِنَ الأَرْضِ۔(مسند احمد:1517) اِس حدیث کا مطلب یہ ذکر کیا گیا ہے: جانور کی طرح رطب و یابس یعنی حلال و حرام سب کھاجائیں گے ، حلال و حرام میں کوئی فرق نہ رہےگا۔ لوگ جانور کی طرح اپنے ہاتھ سے اُٹھاکر کھانے پر قادر نہ ہوں گے۔(شرح الطیبی :10/3106)حکمران نا اہل ہوں گے : نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے : قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ دنیا کے اعتبار سے لوگوں میں سب سے زیادہ خوش بخت وہ ہوگا جو کمینہ ابنِ کمینہ ہوگا(یعنی خاندانی اور نسلی طور پر کمینگی کے حامل اوردین بیزار لوگ مال اور منصب کے مستحق قرار پائے جانے لگیں گے)۔لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَكُونَ أَسْعَدَ النَّاسِ بِالدُّنْيَا لُكَعُ ابْنُ لُكَعٍ۔(ترمذی:2209) نبی کریمﷺکا ارشاد ہے : قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ ہر قبیلہ کا سردار اُس کے منافق ہوجائیں گے۔لَنْ تَقُومَ السَّاعَةُ حَتَّى يَسُودَ كُلَّ قَبِيلَةٍ مُنَافِقُوهَا۔(طبرانی کبیر :9771)