تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
عورتوں کی کثرت ہوگی: قربِ قیامت میں عورتوں کی کثرت ہوجائے گی اور مرد کم ہوجائیں گے ، یہاں تک کہ پچاس عورتوں کے لئے ایک ہی نگران ہوگا۔ وَيَكْثُرَ النِّسَاءُ،وَيَقِلَّ الرِّجَالُ حَتَّى يَكُونَ لِخَمْسِينَ امْرَأَةٍ قَيِّمٌ وَاحِدٌ۔(ترمذی:2205)لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يُدِيرَ الرَّجُلُ أَمَرَ خَمْسِينَ امْرَأَةٍ۔(طبرانی :19/156) لوگوں پر ایسا زمانہ آئے گا کہ کوئی شخص سونے کی زکوۃ لے کر نکلے گا ، چکر لگائے گا ، لیکن اُسے کوئی لینے والا نہ ملے گا ، ایک ایک مرد کے پیچھے چالیس چالیس عورتیں ہوں گی جو اُس سے اِس بات کی خواہاں ہوں گی کہ وہ اُن کو اپنی پرورش میں رکھے ، کیونکہ مرد بہت کم اورعورتیں بہت زیادہ ہوچکی ہوں گی۔لَيَأْتِيَنَّ عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يَطُوفُ الرَّجُلُ فِيهِ بِالصَّدَقَةِ مِنَ الذَّهَبِ، ثُمَّ لَا يَجِدُ أَحَدًا يَأْخُذُهَا مِنْهُ، وَيُرَى الرَّجُلُ الْوَاحِدُ يَتْبَعُهُ أَرْبَعُونَ امْرَأَةً، يَلُذْنَ بِهِ، مِنْ قِلَّةِ الرِّجَالِ وَكَثْرَةِ النِّسَاءِ۔(مسلم:1012)لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَتْبَعَ الرَّجُلَ ثَلَاثُونَ امْرَأَةً كُلُّهُمْ يَقُولُ: انْكَحْنِي انْكَحْنِي۔(السنن الواردۃ فی الفتن:412) عورتوں کے کثیر ہونے کا مطلب : پچاس کے عدد سے کثرت اور عدد معیّن دونوں مراد ہوسکتے ہیں ، اور کثرت ِ نساء کی وجہ یہ ذکر کی گئی ہے : جنگیں کثرت سے ہوں گی جس میں مرد کثرت سے مریں گے تو عورتیں کثیر ہوجائیں گی ۔ لڑکیوں کی پیدائش اور افزائش میں اضافہ ہوجائے گا ۔(فتح الباری :1/179) پچاس عورتوں کے لئے ایک نگران کا مطلب : اِ س سے مراد گھر کا سرپرست ہے جس کے زیرِ کفالت پچاس عورتیں ہوں گی ۔ اِس سے مراد پچاس ”موطوءۃ “ عورتیں ہیں ، یعنی جہالت اِس قدر عام ہوجائے گی کہ ایک ایک آدمی پچاس پچاس شادیاں کرلیں گے ۔(فتح الباری :1/179)