تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
اطاعت کی اور میری اتباع کی ۔ یعنی حضرات صحابہ کرام ۔وَيَلْعَنُ آخِرُ الْأُمَّةِ أَوَّلَهَا، أَلَا وَعَلَيْهِمْ حَلَّتِ اللَّعْنَةُ حَتَّى يَشْرَبُوا الْخَمْرَ عَلَانِيَةً حَتَّى تَمُرَّ الْمَرْأَةُ بِالْقَوْمِ، فَيَقُومُ إِلَيْهَا بَعْضُهُمْ، فَيَرْفَعُ بِذَيْلِهَا كَمَا يُرْفَعُ بِذَنَبِ النَّعْجَةِ، فَقَائِلٌ يَقُولُ يَوْمَئِذٍ: أَلَا وَارِ مِنْهَا وَرَاءَ الْحَائِطِ، فَهُوَ يَوْمَئِذٍ فِيهِمْ مِثْلُ أَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ فِيكُمْ، فَمَنْ أَمَرَ يَوْمَئِذٍ بِالْمَعْرُوفِ، وَنَهَى عَنِ الْمُنْكَرِ فَلَهُ أَجْرُ خَمْسِينَ مِمَّنْ رَآنِي، وَآمَنَ بِي وَأَطَاعَنِي وَتَابَعَنِي۔(طبرانی کبیر:7807) لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى لَا يَبْقَى عَلَى وَجْهِ الْأَرْضِ أَحَدٌ لِلَّهِ فِيهِ حَاجَةٌ، وَحَتَّى تُوجَدَ الْمَرْأَةُ نَهَارًا جِهَارًا تُنْكَحُ وَسَطَ الطَّرِيقِ، لَا يُنْكِرُ ذَلِكَ أَحَدٌ وَلَا يُغَيِّرَهُ، فَيَكُونُ أَمْثَلَهُمْ يَوْمَئِذٍ الَّذِي يَقُولُ: لَوْ نَحَّيْتَهَا عَنِ الطَّرِيقِ قَلِيلًا، فَذَاكَ فِيهِمْ مِثْلُ أَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ فِيكُمْ۔(مستدرکِ حاکم:8516)زنا سے پیدا ہونے والی اولاد کی کثرت ہوگی: زنا کے عام ہوجانے کا ہی یہ نتیجہ ہوگا کہ جانوروں کی طرح نسب کا معاملہ باقی نہ رہے گا اولاد الزنایعنی زنا کے ذریعہ پیدا ہونے والے بچوں کی کثرت ہوجائے گی ، اور پھر اللہ تعالیٰ عمومی عذاب میں پکڑ لیں گے۔ نبی کریمﷺکا ارشاد ہے کہ میری امّت ہمیشہ خیر و بھلائی پر رہے گی جب تک کہ اُن میں(زنا کی کثرت کی وجہ سے)ولد الزنا(زنا سے پیدا ہونے والے بچوں)کی کثرت نہ ہوجائے، پس جب ولد الزنا پھیل جائیں گے تو اللہ تعالیٰ عنقریب اُن کو عمومی عذاب میں مبتلاءکردیں گے۔لَا تَزَالُ أُمَّتِي بِخَيْرٍ مَا لَمْ يَفْشُ فِيهِمْ وَلَدُ الزِّنَا، فَإِذَا فَشَا فِيهِمْ وَلَدُ الزِّنَا، فَيُوشِكُ أَنْ يَعُمَّهُمُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ بِعِقَابٍ۔(مسند احمد:26830)لَا تَزَالُ أُمَّتِي بِخَيْرٍ مُتَمَاسِكٌ أَمْرُهَا مَا لَمْ يَظْهَرْ فِيهِمْ أَوْلَادُ الزِّنَى، فَإِذَا ظَهَرُوا خِفْتُ أَنْ يَعُمَّهُمُ اللَّهُ بِعِقَابٍ۔(مسند ابی یعلی موصلی:7091) اے ابنِ مسعود ! بے شک قیامت کی علامات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اولادِ زنا کی کثرت ہوجائے گی۔يَا ابْنَ مَسْعُودٍ، إِنَّ مِنْ أَعْلَامِ السَّاعَةِ وَأَشْرَاطِهَا أَنْ يَكْثُرَ أَوْلَادُ الزِّنَا۔(طبرانی اوسط:4861) نبی کریمﷺکاا رشاد ہے :یہ امّت اُس وقت تک شریعت پر قائم رہے گی جب تک کہ اس میں تین چیز یں ظاہر نہ ہوجائیں : علم اُٹھ جائے ، زنا کے ذریعہ پیدا ہونے والی اولاد کی کثرت ہوجائے ،اور سقّارون ظاہر ہوجائیں ، حضرات صحابہ کرام کی بابت دریافت کیا ، آپﷺنے جواب دیا :سقّارون وہ لوگ ہوں گے جو اس امّت کےآخر ی زمانے میں ہوں