تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
ہر آنے والا فتنہ اتنا ہولناک ہوگا کہ جتنا بھی ہولناک اور شدید واقعہ پیش آجائے، لیکن بعد والا واقعہ اُس گذرے ہوئے واقعہ کو حقیر اور کم تر بنادے گا۔لَنْ تَرَوْا أَمْرًا يَهُولُكُمْ إِلَّا حَقَرَهُ بَعْدَهُ أَشَدُّ مِنْهُ۔(الفتن لنعیم بن حماد:154)فتنوں کوکن چیزوں سے تشبیہ دی گئی ہے : بارش کے قطروں کی طرح مسلسل اور تیزی سے فتنے آئیں گے۔ایک دفعہ نبی ﷺ مدینہ کے کسی ٹیلے پر چڑھے اور فرمایا: تم دیکھ رہے ہو جو میں دیکھ رہا ہوں؟ صحابہؓ نے کہا: نہیں! تو آپﷺنے ارشاد فرمایا: میں فتنوں کو دیکھ رہا ہوں، جو تمہارے گھروں کے اندر بارش کی طرح برس رہے ہیں۔أَشْرَفَ النَّبِيُّﷺعَلَى أُطُمٍ،مِنْ آطَامِ المَدِينَةِ،فَقَالَ:هَلْ تَرَوْنَ مَا أَرَى،إِنِّي لَأَرَى مَوَاقِعَ الفِتَنِ خِلاَلَ بُيُوتِكُمْ كَمَوَاقِعِ القَطْرِ۔(بخاری :1878)أَتَتْكُمُ الْفِتَنُ دِيَمًا كَدِيَمِ الْمَطَرِ۔(الفتن لنعیم بن حماد:24) شبِ تاریک اور اُس کے ٹکڑوں کی طرح فتنے ہوں گے، یعنی جس طرح رات تاریک اور سیاہ ہوتی ہے اور راستہ سجھائی نہیں دیتا اِسی طرح فتنے بھی تاریک اور سیاہ ہوں گے اور یہ معلوم نہ ہوگا کہ کیا کروں ، کہاں جاؤں۔بَادِرُوا بِالأَعْمَالِ فِتَنًا كَقِطَعِ اللَّيْلِ المُظْلِمِ۔(ترمذی:2195)تَكُونُ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ فِتَنٌ كَقِطَعِ اللَّيْلِ المُظْلِمِ۔(ترمذی:2197)أَنَاخَ بِكُمُ السَّرَفُ وَالْحُوبُ» قَالُوا:وَمَا السَّرَفُ وَالْحُوبُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:«الْفِتَنُ كَأَمْثَالِ اللَّيْلِ الْمُظْلِمِ»۔(مستدرکِ حاکم:8725) بعض فتنے گرمی کی آندھیوں کی طرح ہوں گے۔حضرت حذیفہ فرماتے ہیں :اللہ کی قسم میں سب لوگوں سے زیادہ ہر فتنہ کو جانتا ہوں جو میرے درمیان اور قیامت کے درمیان ہونے والا ہے۔ اور یہ بات نہیں ہے کہ رسول اللہﷺ نے چھپا کر کوئی بات خاص مجھ سے بیان کی ہو جو اَوروں سے نہ کی ہو، لیکن رسول اللہﷺ نے ایک مجلس میں فتنوں کا بیان کیا جس میں مَیں بھی تھا۔ تو آپﷺ نے ان فتنوں کا شمار کرتے ہوئے فرمایا: تین ان میں سے ایسے ہیں جو قریب ہے کہ کچھ نہ چھوڑیں گے اور ان میں سے بعض گرمی کی آندھیوں کی طرح ہیں، بعض ان میں چھوٹے ہیں اور بعض بڑے ہیں۔ سیدنا حذیفہنے کہا کہ (اب) میرے سوا اس مجلس کے سب لوگ فوت ہو چکے ہیں۔ ایک میں باقی ہوں (اس وجہ سے اب مجھ سے زیادہ کوئی فتنوں کا جاننے والا باقی نہ رہا)۔ وَاللهِ إِنِّي لَأَعْلَمُ النَّاسِ بِكُلِّ فِتْنَةٍ هِيَ