تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
فَأُولَئِكَ لَيْسُوا مِنِّي، وَلَسْتُ مِنْهُمْ، وَلَا يَرِدُوا عَلَيَّ حَوْضِي، وَمَنْ لَمْ يُصَدِّقْهُمْ بِكَذِبِهِمْ، وَلَمْ يُعِنْهُمْ عَلَى ظُلْمِهِمْ، فَأُولَئِكَ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُمْ۔(مسند احمد:14441) حضرت حذیفہ فرماتے ہیں :تمہارے اوپر ایسے (ناعاقبت اندیش و نااہل)حکمران مسلّط ہوں گے جو تمہیں عذاب دیں گے اور اللہ تعالیٰ اُنہیں عذاب دےگا۔يَكُونُ عَلَيْكُمْ أُمَرَاءُ يُعَذِّبُونَكُمْ وَيُعَذِّبُهُمُ اللَّهُ۔(مستدرکِ حاکم:8539)حکمرانوں کے مقرّبین بھی نااہل ہوں گے: صرف حکمران اور بادشاہ ہی نہیں بلکہ اُن کے مقرّبین اور وزراء بھی زمانے کے بدترین لوگ ہوں گے، چنانچہ نبی کریمﷺکا یہ ارشاد اِس بارے میں بہت واضح ہے ،آپﷺ نے ارشاد فرمایا:تم لوگوں پر ضرور ایسے بے وقوف حکمران مقرر ہوں گے جو لوگوں میں سے بدترین لوگوں کو اپنا مقرّب بنائیں گے، پس جو تم میں سے اس کو پائے اُسے چاہیئے کہ(ایسے حکمران کی حکومت میں کہیں کا بھی )سردار،پولیس ،خراج و عشر وغیرہ وصول کرنے والااور منشی کچھ نہ بنے(غرض کسی قسم کی ذمہ داری کو قبول نہ کرے)۔ لَيَأْتِيَنَّ عَلَيْكُمْ أُمَرَاءُ يُقَرِّبُونَ شِرَارَ النَّاسِ، وَيُؤَخِّرُونَ الصَّلَاةَ عَنْ مَوَاقِيتِهَا، فَمَنْ أَدْرَكَ ذَلِكَ مِنْكُمْ فَلَا يَكُونَنَّ عَرِيفًا، وَلَا شُرْطِيًا، وَلَا جَابِيًا، وَلَا خَازِنًا۔(صحیح بن حبان :4586) لَيَأْتِيَنَّ عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يَكُونُ عَلَيْكُمْ أُمَرَاءُ سُفَهَاءُ يُقَدِّمُونَ شِرَارَ النَّاسِ، وَيَظْهَرُونَ بِخِيَارِهِمْ۔(مسند ابی یعلیٰ موصلی:1115)لَيَأْتِيَنَّ عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يَكُونُ عَلَيْكُمْ أُمَرَاءُ سُفَهَاءُ يُقَدِّمُونَ شِرَارَ النَّاسِ وَيُؤَخِّرُونَ خِيَارَهُمْ۔(المطالب العالية بزوائد المسانيد الثمانية: 2170)حکمران ظالم ہوجائیں گے: نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے:مجھے اپنی امّت کے بارے میں آخری زمانے میں تین چیزوں کا بہت خوف ہے :ایک یہ ستاروں پر ایمان لانا (کہ اُن کو اپنے نفع نقصان اور خیر و شر میں مؤثر سمجھا جائےگا)دوسرا تقدیر کو جھٹلانا اور تیسرا بادشاہوں کا ظلم و ستم۔إِنَّ أَخْوَفَ مَا أَتَخَوَّفُهُ عَلَى أُمَّتِي فِي آخِرِ الزَّمَانِ ثَلَاثًا: إِيمَانًا بِالنُّجُومِ , وَتَكْذِيبًا بِالْقَدَرِ , وَحَيْفَ السُّلْطَانِ۔(السنن الواردۃ فی الفتن للدانی :282)(سلسلۃ الاحادیث الصحیحہ :3/118)