تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:اور اپنا ہاتھ اپنی گردن کے ساتھ بندھا ہوا نہ رکھ اور نہ اسے کھول دے بالکل ہی کھول دینا پھر تو پشیمان تہی دست ہو کر بیٹھ رہے گا۔﴿وَلَا تَجْعَلْ يَدَكَ مَغْلُولَةً إِلَى عُنُقِكَ وَلَا تَبْسُطْهَا كُلَّ الْبَسْطِ فَتَقْعُدَ مَلُومًا مَحْسُورًا﴾۔(الاسراء :29) مال کو بے جا خرچ نہ کروبے شک بیجا خرچ کرنے والے شیطانوں کے بھائی ہیں ۔ ﴿وَلَا تُبَذِّرْ تَبْذِيرًا إِنَّ الْمُبَذِّرِينَ كَانُوا إِخْوَانَ الشَّيَاطِينِ﴾۔(الاسراء :27) ایک جگہ رحمان کے بندوں کی صفات بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: وہ لوگ جب خرچ کرتے ہیں تو فضول خرچی نہیں کرتے اور نہ تنگی کرتے ہیں اور ان کا خرچ ان دونوں کے درمیان اعتدال پر ہوتا ہے۔﴿الَّذِينَ إِذَا أَنْفَقُوا لَمْ يُسْرِفُوا، وَلَمْ يَقْتُرُوا، وَكَانَ بَيْنَ ذَلِكَ قَوَامًا﴾۔(الفرقان:67) کھاؤ اور پیئو اور حد سے نہ نکلو بے شک اللہ حد سے نکلنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔﴿كُلُوا وَاشْرَبُوا وَلَا تُسْرِفُوا إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الْمُسْرِفِينَ﴾۔(الاعراف:31)اولاد فتنہ ہے: تمہارے مال اور تمہاری اولاد ایک امتحان کی چیز ہے۔إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ۔(التغابن:15) مال کی طرح اولاد بھی ایک فتنہ اور آزمائش ہے ، اِس کے ذریعہ انسان کا امتحان ہوتا ہے ، کیونکہ فطری طور پر انسان مال کی طرح اولاد کی محبت میں گرفتار ہوتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ اُن کی جائز و ناجائز خواہشات کی تکمیل میں اپنی زندگی کے دن رات ایک کردیتا ہے ۔ ارشادِ نبوی ہے :بے شک اولاد بخیل اور بزدل بنادینے والی چیز ہے۔إِنَّ الْوَلَدَ مَبْخَلَةٌ مَجْبَنَةٌ۔(مسنداحمد:17562)کیونکہ اس کی محبت میں انسان جہاد میں جانے سے گریز کرتا ہے اِس خدشہ سے کہ کہیں میں مرگیا تو میرے بچوں کا کیا ہوگا، اِسی طرح انسان اللہ تعالیٰ کے راستے میں مال خرچ کرنے میں پس و پیش کرنے لگتا ہے کہ اس کے ذریعہ میں اپنی اولاد کی ضروریات اور زیادہ پوری کرسکوں گا۔ایک اور روایت میں اولاد کو غم و حزن اور جہالت کا سبب بھی قرار دیا گیا ہے، یعنی