تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
حضرت عیسیٰ کا حُلیہ : آنحضرت ﷺ کا ارشاد ہے :میں سب لوگوں سے زیادہ حضرت عیسیٰ بن مریم علیہما السلام کے قریب ہوں کیونکہ میرے اور اس کے درمیان کوئی نبی نہیں ہوا، پس جب تم اس کو دیکھو تو اس کو پہچان لینا۔ درمیانہ قَد ، سرخ و سفید رنگت ، بال سیدھے، بوقت نزول ان کے سر سے گویا قطرے ٹپک رہے ہوں گے، خواہ ان کو تری نہ بھی پہنچی ہو، ہلکے رنگ کی دو زرد چادریں زیب تن ہوں گی۔أَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ، لِأَنَّهُ لَمْ يَكُنْ بَيْنِي وَبَيْنَهُ نَبِيٌّ، وَإِنَّهُ نَازِلٌ، فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَاعْرِفُوهُ، فَإِنَّهُ رَجُلٌ مَرْبُوعٌ إِلَى الْحُمْرَةِ وَالْبَيَاضِ، سَبْطٌ كَأَنَّ رَأْسَهُ يَقْطُرُ، وَإِنْ لَمْ يُصِبْهُ بَلَلٌ، بَيْنَ مُمَصَّرَتَيْنِ۔(مسند احمد :9632 ، 9268)۔(ابوداؤد:4324) نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: میں نے معراج کی شب حضرت عیسیٰ کو دیکھا تو اُن کا رنگ سرخ ( یعنی سفیدی مائل بہ سرخی)تھا ، بال گھنگھریالے تھے اور سینہ وسیع و عریض(چوڑا )تھا۔رَأَيْتُ عِيسَى ومُوسَى وَإِبْرَاهِيمَ، فَأَمَّا عِيسَى فَأَحْمَرُ جَعْدٌ عَرِيضُ الصَّدْرِ۔(بخاری: 3438) نبی کریمﷺنے حضرت عیسیٰ کے حُلیہ کو بیان کرتے ہوئے اُنہیں حضرت عروہ بن مسعود ثقفی کے مشابہ قرار دیا ہے، فرمایا: لوگوں میں سب سے زیادہ حضرت عیسیٰکے مشابہ عروہ بن مسعود ہیں۔أَقْرَبُ النَّاسِ بِهِ شَبَهًا عُرْوَةُ بْنُ مَسْعُودٍ الثَّقَفِيُّ۔(مسلم:172)حضرت عیسیٰ کا مشن : حضرت عیسیٰ صلیب کو توڑ ڈالیں گے، خنزیر کو قتل کریں گے، جزیہ کو بند کردیں گے اور تمام مذاہب کو معطل کردیں گے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اسلام کے سوا تمام ملتوں کو ہلاک کردیں گے، اور اللہ تعالیٰ ان کے زمانے میں مسیح دجال کذاب کو ہلاک کردیں گے۔ زمین میں امن و امان کا دور دورہ ہوجائے گا، یہاں تک کہ اونٹ شیروں کے ساتھ، چیتے گائے کے ساتھ اور بھیڑئیے بکریوں کے ساتھ چریں گے اور بچے سانپوں کے ساتھ کھیلیں گے، ایک دوسرے کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔ فَيَكْسِرُ الصَّلِيبَ، وَيَقْتُلُ الْخِنْزِيرَ، وَيَضَعُ الْجِزْيَةَ، وَيُعَطِّلُ الْمِلَلَ، حَتَّى تَهْلِكَ فِي زَمَانِهِ الْمِلَلُ كُلُّهَا غَيْرَ الْإِسْلَامِ، وَيُهْلِكُ اللهُ فِي زَمَانِهِ