تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
سے اپنے لئے جائز سمجھتے ہیں ۔یہ سب نفس کی تاویلیں اور شیطان کی تلبیسات ہیں ، جن سے کوئی حرام چیز نہ کبھی حلال ہوئی ہے اور نہ کبھی ہوسکتی ہے ۔امانتیں ضائع ہونے لگیں گی : نبی کریمﷺکا ارشاد ہے : جس وقت امانت ضائع کر دی جائےتو قیامت کا انتظار کرنا،کسی نے پوچھا امانت کا ضائع کرنا کس طرح ہو گا؟ فرمایا: جب کام (معاملہ) ناقابل (نااہل) کے سپرد کیا جائے تو قیامت کا انتظار کرنا۔إِذَا ضُيِّعَتِ الأَمَانَةُ فَانْتَظِرِ السَّاعَةَ،قَالَ:كَيْفَ إِضَاعَتُهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ؟قَالَ:إِذَا أُسْنِدَ الأَمْرُ إِلَى غَيْرِ أَهْلِهِ فَانْتَظِرِ السَّاعَةَ۔(بخاری: 6496) حضرت عبد اللہ بن مسعود ارشاد فرماتے ہیں :سب سے پہلے جس چیز کو تم لوگ کھودوگے وہ امانت ہے اور سب سے آخڑ میں جس چیز کو گم کردو گے وہ نماز ہے ، اور عنقریب ایسے لوگ ہوں گے جو نماز پڑھیں گے لیکن اُن کا کوئی دین نہیں ہوگا ، یہ قرآن کریم تمہارے درمیان(ہونے کے باوجود بھی ) ایسا ہوگا گویا کہ تم سے کھینچ لیا گیا ہے ۔أَوَّلُ مَا تَفْقِدُونَ مِنْ دِينِكُمُ الْأَمَانَةُ , وَآخِرُ مَا تَفْقِدُونَ مِنْهُ الصَّلَاةُ , وَسَيُصَلِّي قَوْمٌ وَلَا دِينَ لَهُمْ , وَإِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ الَّذِي بَيْنَ أَظْهُرِكُمْ كَأَنَّهُ قَدْ نُزِعَ مِنْكُمْ۔(ابن ابی شیبہ :37585) امانت کا مفہوم: امانت صرف کسی کی رکھوائی ہوئی چیز کے محفوظ رکھنے کو نہیں کہا جاتا ، شریعت میں امانت کا مفہوم بہت وسیع اور عام ہے ۔ ہر شخص کے پاس ہر وقت بہت سی امانتیں رہتی ہیں ، مثلاً : انسان کو اچھے بُرے اعمال کی جو قدرت دی گئی ہے وہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے امانت ہے۔ شادی شدہ ہے تو اہل و عیال اس کے پاس امانت ہیں۔ مجالس امانت ہیں۔ عہدہ اور ذمہ داری امانت ہے۔ کسی نے اپنا راز بتایا ہو تو وہ امانت ہے۔