تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
ارشادِ نبوی ہے :تمہاری مساجد کو بھی اسی طرح مزیّن کیا جائے گا جیسا کہ یہود و نصاریٰ نے اپنے کلیساؤں اور گرجا گھروں کو مزیّن کیا ہے۔تُزَخْرَفُ مَسَاجِدُكُمْ كَمَا زَخْرَفَتِ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى بِيَعَهَا۔(مصنف عبد الرزاق:5131) حضرت حوشب طائی فرماتے ہیں :کسی امّت نے اپنے اعمال خراب نہیں کیے مگر اِسی طرح کہ اُنہوں نے اپنی مساجد کو مزیّن کرنا شروع کردیا ۔مَا أَسَاءَتْ أُمَّةٌ أَعْمَالَهَا إِلَّا زَخْرَفَتْ مَسَاجِدَهَا، وَمَا هَلَكَتْ أُمَّةٌ قَطُّ إِلَّا مِنْ قِبَلِ عُلَمَائِهَا۔(مصنف عبد الرزاق:5133) نبی کریمﷺکا ارشاد ہے : مجھے مساجد کو مزیّن کرنے کا حکم نہیں دیا گیا۔مَا أُمِرْتُ بِتَشْيِيدِ الْمَسَاجِدِ،قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ:لَتُزَخْرِفُنَّهَا كَمَا زَخْرَفَتِ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى۔(ابوداؤد:448) حضرت ابودرداء فرماتے ہیں جب تم اپنے مصحف(قرآن کریم)کو مزیّن اور مساجد کو آراستہ کرنے لگو گےتو سمجھ لو کہ تمہاری ہلاکت آگئی ہے: إِذَا حَلَّيْتُمْ مَصَاحِفَكُمْ، وَزَخَرَفْتُمْ مَسَاجِدَكُمْ فَالدَّبَارُ عَلَيْكُمْ۔(مصنف عبد الرزاق:5132) نبی کریمﷺکا ارشاد ہے کہ قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ لوگ مساجد کے بارے میں ایک دوسرے پر فخر کرنے لگیں گے۔لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَتَبَاهَى النَّاسُ فِي الْمَسَاجِدِ۔(ابوداؤد:449) حضرت انس فرماتے ہیں کہ لوگوں پر ضرورایسا زمانہ آئےگا کہ لوگ مسجدیں بناکر اُس پر ایک دوسرے سے تفاخر کریں گے اور اُس کو آباد کرنے والے بہت تھوڑے ہوں گے۔لَيَأْتِيَنَّ عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يَبْنونَ الْمَسَاجِدَ يَتَبَاهَوْنَ بِهَا، وَلَا يَعْمُرُونَهَا إِلَّا قَلِيلًا۔(ابن ابی شیبہ :3146)يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يَتَبَاهَوْنَ بِكَثْرَةِ الْمَسَاجِدِ، لَا يَعْمُرُونَهَا إِلَّا قَلِيلًا۔(طبرانی اوسط:7559)مساجد میں آوازیں بلند ہونے لگیں گی : نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے :جب میری امت میں پندرہ خصلتیں آ جائیں گی تو ان پر مصیبتیں نازل ہوں گی ،عرض کیا گیا: یا رسول اللہ !وہ کیا ہیں؟ آپ ﷺنے ارشاد فرمایا :جب مال غنیمت ذاتی دولت بن جائے گی ،امانت کو لوگ مال غنیمت سمجھنے لگیں گے، زکوٰۃ کو جرمانہ سمجھا جائے گا، شوہر بیوی کی اطاعت اور ماں کی نافرمانی کرے گا، دوستوں کے ساتھ بھلائی اور