تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
بے حیائی پھیل جائے گی : نبی کریمﷺکا ارشاد ہے :بے شک اللہ تعالیٰ (بول چال اور افعال میں)بے حیائی اور بتکلّف بے حیاء بننے کو ناپسند کرتے ہیں ، قسم اُس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد(ﷺ)کی جان ہے ، قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ امانت دار کو خائن اور خائن کو امانت دار کہا جائے گا، اور یہاں تک کہ بے حیائی پھیل جائے گی، قطع رحمی اور بُرے پڑوسی کا ہونا عام ہوجائے گا۔إِنَّ اللهَ يُبْغِضُ الْفُحْشَ وَالتَّفَحُّشَ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يُخَوَّنَ الْأَمِينُ، وَيُؤْتَمَنَ الْخَائِنُ، حَتَّى يَظْهَرَ الْفُحْشُ وَالتَّفَحُّشُ، وَقَطِيعَةُ الْأَرْحَامِ، وَسُوءُ الْجِوَارِ۔(مسند احمد :6872)الفَاحِش: ذُو الفُحْش فِي كَلَامِهِ وفِعَاله.والمُتَفَحِّش: الَّذِي يَتكلَّف ذَلِكَ ويَتَعمدَّه۔(النھایۃ لابن الاثیر:3/415) بے شک قیامت کی علامات میں سے یہ ہے کہ بخل اور بے حیائی ظاہر ہوجائے گی، امانت دار کو خائن اور خائن کو امانت دار سمجھا جائے گا ، ایسے کپڑے ظاہر ہوں گے جس کو عورتیں پہنیں گی اور پہن کر بھی ننگی ہوں گی ،معزز لوگ گرے پڑے لوگوں پر غالب آجائیں گے ۔إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ: أَنْ يَظْهَرَ الشُّحُّ، وَالْفُحْشُ، وَيُؤْتَمَنُ الْخَائِنُ، وَيُخَوَّنُ الْأَمِينُ، وَيَظْهَرُ ثِيَابٌ يَلْبَسُهَا نِسَاءٌ كَاسِيَاتٌ عَارِيَاتٌ، ويَعْلُو التُّحوتُ الْوُعُولَ»۔(طبرانی اوسط:748) حضرت عبد اللہ بن مسعودفرماتے ہیں : قیامت کی علامات میں سے یہ ہے کہ بے حیائی ، بداخلاقی اور بُرا پڑوسی ہونا بہت عام ہوجائے گا۔مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يَظْهَرَ الْفُحْشُ، وَالتَّفَحُّشُ، وَسُوءُ الْخُلُقِ، وَسُوءُ الْجِوَارِ۔(ابن ابی شیبہ :37548)کھلم کھلا زنا کیا جائے گا: نبی کریمﷺنے ارشاد فرمایا :قیامت کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ علم اُٹھالیا جائے گا ، جہالت ظاہر ہوجائے گی، زنا پھیل جائے گا۔إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ:أَنْ يُرْفَعَ العِلْمُ،وَيَظْهَرَ الجَهْلُ، وَيَفْشُوَ الزِّنَا۔(ترمذی:2205)إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ: أَنْ يُرْفَعَ العِلْمُ وَيَثْبُتَ الجَهْلُ، وَيُشْرَبَ الخَمْرُ، وَيَظْهَرَ الزِّنَا۔(بخاری:80)