تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
لوگوں کی اکثریت کافر یا منافق ہوجائےگی : حضرت عبد اللہ بن عَمرو فرماتے ہیں لوگوں پر ایسا زمانہ آئے گا کہ لوگ مسجد میں جمع ہوں گے اور نماز پڑھیں گے لیکن اُن میں کوئی ایمان والا نہ ہوگا: يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يَجْتَمِعُونَ وَيُصَلُّونَ فِي الْمَسَاجِدِ، وَلَيْسَ فِيهِمْ مُؤْمِنٌ۔(ابن ابی شیبہ :30355) حضرت حذیفہ فرماتے ہیں کہ لوگوں پر ایسا زمانہ آئے گا کہ اگر تم جمعہ کے دن (جبکہ مسجدوںمیں نمازیوں کی کثرت ہوتی ہے )کوئی تیر پھینکو تو وہ صرف کافر یا منافق ہی کو لگے (یعنی اِس قدر کثیر افراد کافر اور منافق ہونگے)۔يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ لَوْ رَمَيْتَ بِسَهْمٍ يَوْمَ الْجُمُعَةِ لَمْ يُصِبْ إِلَّا كَافِرًا أَوْ مُنَافِقًا۔(الابانۃ الکبریٰ لابن بطہ:1/175) يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ لَوِ اعْتَرَضَتْهُمْ فِي الْجُمُعَةِ نُبَيْلٌ مَا أَصَابَتْ إِلَّا كَافِرًا۔(ابن ابی شیبہ :37344) حضرت عبد اللہ بن مسعود فرماتے ہیں :بے شک سب سے پہلی چیز تم اپنے دین میں سے جو گم کردو گے وہ امانت ہے ، اور بے شک سب سے آخری چیز جو تمہارے دین کی باقی رہ جائے گی وہ نماز ہے ، ضرور کچھ ایسے لوگ نماز پڑھیں گےجن کا کوئی دین نہیں ہوگا اور قرآن کریم تمہارے درمیان سے نکل جائے گا۔ إِنَّ أَوَّلَ مَا تَفْقِدُونَ مِنْ دِينِكُمُ الْأَمَانَةَ، وَإِنَّ آخِرَ مَا يَبْقَى مِنْ دِينِكُمُ الصَّلَاةُ، وَلَيُصَلِّيَنَّ الْقَوْمُ الَّذِينَ لَا دِينَ لَهُمْ، وَلَيُنْتَزَعَنَّ الْقُرْآنُ مِنْ بَيْنَ أَظْهُرِكُمْ۔(مصنف عبد الرزاق:5981)جھوٹ کثرت سے بولا جائے گا : نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے : عنقریب قیامت سے قبل علم اُٹھالیا جائے گا ،فتنے ظاہر ہوجائیں گے ،جھوٹ کثرت سے بولا جائے گا، زمانہ قریب قریب (وقت تنگ) ہوجائے گا، بازار (شاپنگ مال ، مارکیٹس) قریب قریب ہوجائیں گے اور ھرج یعنی قتل و غارتگری بکثرت ہوجائے گی۔يُوشِكُ أَنْ لَا تَقُومَ السَّاعَةُ حَتَّى يُقْبَضَ الْعِلْمُ، وَتَظْهَرَ الْفِتَنُ، وَيَكْثُرَ الْكَذِبُ، وَيَتَقَارَبَ الزَّمَانُ، وَتَتَقَارَبَ الْأَسْوَاقُ، وَيَكْثُرَ الْهَرْجُ۔(صحیح ابن حبان :6718)