تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
خروجِ دجّال : دجالی فتنہ کی ہولناکی : نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے :حضرت نوح کے بعدہر نبی نے اپنی امت کو دجال سے ڈرایا ہے ، میں بھی تمہیں ڈراتاہوں۔لَمْ يَكُنْ نَبِيٌّ بَعْدَ نُوحٍ إِلَّا قَدْ أَنْذَرَ الدَّجَّالَ قَوْمَهُ وَإِنِّي أُنْذِرُكُمُوهُ۔(ترمذی:2234) ایک روایت میں ہے آپﷺنے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ایسا کوئی نبی نہیں بھیجا جس نے اپنی امّت کو دجال سے نہ ڈرایا ہو ،میں آخری نبی ہوں اور تم آخری امّت ہو لہٰذا وہ تمہارے اندر ضرور نکلے گا ۔إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى لَمْ يَبْعَثْ نَبِيًّا إِلَّا حَذَّرَ أُمَّتَهُ الدَّجَّالَ، وَإِنِّي آخِرُ الْأَنْبِيَاءِ وَأَنْتُمْ آخِرُ الْأُمَمِ، وَهُوَ خَارِجٌ فِيكُمْ لَا مَحَالَةَ۔(مستدرکِ حاکم:8620) نبی کریمﷺنے ایک دفعہ صبح کے وقت دجال کا تذکرہ کیا اوراُس کے تذکرے کو کبھی بلند کیا اور کبھی پست ، یہاں تک کہ ہمیں اُس کے بارے میں یہ گمان ہونے لگا کہ کہیں وہ یہیں درختوں کے جھنڈ میں نہ ہو ۔ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الدَّجَّالَ ذَاتَ غَدَاةٍ، فَخَفَّضَ فِيهِ وَرَفَّعَ حَتَّى ظَنَنَّاهُ فِي طَائِفَةِ النَّخْلِ۔(ترمذی:2240) حضرت آدم سے لے کر قیامت تک کوئی فتنہ دجال کے فتنہ سے بڑا پیدا نہیں کیاگیا ۔مَا بَيْنَ خَلْقِ آدَمَ إِلَى قِيَامِ السَّاعَةِ خَلْقٌ أَكْبَرُ مِنَ الدَّجَّالِ۔(مسلم:2946)مَا بَيْنَ خَلْقِ آدَمَ إِلَى أَنْ تَقُومَ السَّاعَةُ فِتْنَةٌ أَكْبَرُ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ۔(ابن ابی شیبہ:37471)مَا بَيْنَ خَلْقِ آدَمَ وَقِيَامِ السَّاعَةِ فِتْنَةٌ أَعْظَمُ مِنَ الدَّجَّالِ۔(طبرانی کبیر:22/174)دجال کے آنے سے پہلے کے حالات : احادیث ِ طیّبہ میں دجال کے آنے سے قبل کچھ علامات اور پیش آنے والے واقعات ذکر کیے گئے ہیں : دین انتہائی کمزوری کا شکار ہوچکا ہوگا۔حدیث میں ہے :دجال ایسے زمانے میں نکلے گا جبکہ دین میں کمزوری آچکی ہوگی اور علم رخصت ہورہا ہوگا۔يَخْرُجُ الدَّجَّالُ فِي خَفْقَةٍ مِنَ الدِّينِ،وَإِدْبَارٍ مِنَ الْعِلْمِ۔(مسند احمد :14954) علم اُٹھ چکا ہوگا ہوگا اور جہالت عام ہوگی ۔(ایضاً)