تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
مغفرت کی آس پر گناہ کیے جائیں گے : نبی کریمﷺکا ارشاد ہے :رات اور دنوں کا یہ سلسلہ ختم نہیں ہوگا (یعنی قیامت نہیں آئے گی )یہاں تک کہ قرآن کریم اِس امّت کے قلوب میں پرانے کپڑے کی طرح پرانا ہوجائے گااور قرآن کریم کے علاوہ دوسری چیزیں اُن کو زیادہ محبوب ہوجائیں گی، اُن کا سارا کا سارا معاملہ لالچ اور حرص پر مبنی ہوجائے گا، اُنہیں اللہ تعالیٰ کا کوئی خوف نہ ہوگا، اگراللہ تعالیٰ کے کسی حق میں کوتاہی کریں گے تو اُنہیں اُن کی امیدیں اور آس کمزور کردیں گی(یعنی نیکی کے ارادے اللہ تعالیٰ کے ساتھ امیدوں کی وجہ سے مضمحل ہوجائیں گے)اور اگر اللہ تعالیٰ کے کسی منع کردہ حرام کام کا ارتکاب کریں گے تو یہ کہیں گے کہ اللہ معاف کرنے والا ہے ، وہ میرے گناہ سے درگزر کردے گا ، وہ لوگ بھیڑیوں کے قلوب (والے جسموں ) پر بھیڑ کی کھالیں پہنیں گے(یعنی اُن کے جسموں پر تو اون کا لباس ہوگا لیکن دل بھیڑیوں کی طرح سخت خونخوار ہوں گے ) اُن کے افضل لوگ دین کے اندر مداہنت کا شکار ہوجائیں گے ، یعنی امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو ترک کردیں گے ۔عَنْ مَعْقَلِ بْنِ يَسَارٍ الْمُزَنِيِّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:لَا تَذْهَبُ اللَّيَالِي وَالْأَيَّامُ حَتَّى يَخْلَقَ الْقُرْآنُ فِي صُدُورِ أَقْوَامٍ مِنْ هَذِهِ الْأُمَّةِ كَمَا تَخْلَقُ الثِّيَابُ , وَيَكُونُ غَيْرُهُ أَعْجَبَ إِلَيْهِمْ , وَيَكُونُ أَمْرُهُمْ طَمَعًا كُلُّهُ لَا يُخَالِطُهُ خَوْفٌ إِنْ , قَصَّرَ عَنْ حَقِّ اللَّهِ مَنَّتْهُ نَفْسُهُ الْأَمَانِيَّ , وَإِنْ تَجَاوَزَ إِلَى مَا نَهَى اللَّهُ قَالَ أَرْجُو أَنْ يَتَجَاوَزَ اللَّهُ عَنِّي , يَلْبَسُونَ جُلُودَ الضَّأْنِ عَلَى قُلُوبِ الذِّئَابِ ، أَفَاضِلُهُمْ فِي أَنْفُسِهِمْ الْمُدَاهِنُ. قِيلَ وَمَنِ الْمُدَاهِنُ؟ قَالَ: الَّذِي لَا يَأْمُرُ وَلَا يَنْهَى۔(مسند الحارث:768)(حِلیۃ الاولیاء :6/59) نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے : اِس امّت کے اوّلیں طبقہ کی صلاح و درستگی زھد یعنی ترکِ دنیا سے اور یقین( کامل )سے ہوئی تھی اور اِس امّت کے آخری حصہ کی ہلاکت بخل اور امیدیں وابستہ کرنے سے ہوگی، ایک روایت میں ہے: اوّلیں طبقہ کی صلاح و درستگی ترکِ دنیا سے اور تقویٰ و پرہیز گاری سے ہوئی تھی اور اِس امّت کے آخری حصہ کی ہلاکت بخل اور فسق و فجور سےہوگی۔صَلَاحُ أَوَّلِ هَذِهِ الْأُمَّةِ بِالزَّهَادَةِ وَالْيَقِينِ، وهَلَاكُهَا بِالْبُخْلِ وَالْأَمَلِ۔(طبرانی اوسط:7650)صَلَاحُ أَوَّلِ هَذِهِ الْأُمَّةِ بِالزُّهْدِ وَالتَّقْوَى، وَهَلَاكُ آخِرِهَا بِالْبُخْلِ وَالْفُجُورِ۔(شعب الایمان:10351)