تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے :قیامت قائم نہیں ہوگی جب تک کہ دس نشانیاں ظاہر نہ ہوں : (1)دھواں ۔ (2)دجال ۔ (3)دابۃ الارض (زمین سے نکلنے والا جانور )۔ (4)مغرب سے سورج کا نکلنا ۔ (5)حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان سے نازل ہونا ۔(6)یاجوج و ماجوج کا نکلنا ۔ (7)زمین میں تین جگہ لوگوں کا دھنس جانا : ایک مشرق میں دھنسنا ۔ (8)دوسرا مغرب میں دھنسنا۔ (9)تیسرا جزیرۃ العرب میں دھنسنا ۔ (10)ایک آگ جو قعرِ عدن (یمن)سے نکلے گی اور سب لوگوں کو ہنکاکر میدانِ حشر میں لے آئے گی ، جس مقام پر لوگ رات گزارنے یا آرام کرنے کے لئے ٹہریں گے یہ آگ بھی ٹہر جائے گی اور پھر اُن کو لے چلے گی ۔ لَاتَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَكُونَ عَشْرُ آيَاتٍ: طُلُوعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا، وَالدَّجَّالُ، وَالدُّخَانُ، وَالدَّابَّةُ، وَيَأْجُوجُ وَمَأْجُوجُ، وَخُرُوجُ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ عَلَيْهِ السَّلَامُ، وَثَلَاثُ خُسُوفٍ، خَسْفٌ بِالْمَشْرِقِ، وَخَسْفٌ بِالْمَغْرِبِ، وَخَسْفٌ بِجَزِيرَةِ الْعَرَبِ، وَنَارٌ تَخْرُجُ مِنْ قَعْرِ عَدَنِ أَبْيَنَ، تَسُوقُ النَّاسَ إِلَى الْمَحْشَرِ، تَبِيتُ مَعَهُمْ إِذَا بَاتُوا، وَتَقِيلُ مَعَهُمْ إِذَا قَالُوا۔(ترمذی:4055)دخان / دھواں: قیامت قائم نہیں ہوگی جب تک کہ دس نشانیاں ظاہر نہ ہوں : (1)دھواں ۔ (2)دجال ۔ (3)دابۃ الارض (زمین سے نکلنے والا جانور )۔ (4)مغرب سے سورج کا نکلنا ۔ (5)حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان سے نازل ہونا ۔(6)یاجوج و ماجوج کا نکلنا ۔ (7)زمین میں تین جگہ لوگوں کا دھنس جانا : ایک مشرق میں دھنسنا ۔ (8)دوسرا مغرب میں دھنسنا۔ (9)تیسرا جزیرۃ العرب میں دھنسنا ۔ (10)ایک آگ جو قعرِ عدن (یمن)سے نکلے گی اور سب لوگوں کو ہنکاکر میدانِ حشر میں لے آئے گی ، جس مقام پر لوگ رات گزارنے یا آرام کرنے کے لئے ٹہریں گے یہ آگ بھی ٹہر جائے گی اور پھر اُن کو لے چلے گی ۔ لَاتَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَكُونَ عَشْرُ آيَاتٍ: طُلُوعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا، وَالدَّجَّالُ، وَالدُّخَانُ، وَالدَّابَّةُ، وَيَأْجُوجُ وَمَأْجُوجُ، وَخُرُوجُ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ عَلَيْهِ السَّلَامُ، وَثَلَاثُ خُسُوفٍ، خَسْفٌ بِالْمَشْرِقِ، وَخَسْفٌ بِالْمَغْرِبِ، وَخَسْفٌ بِجَزِيرَةِ الْعَرَبِ، وَنَارٌ تَخْرُجُ مِنْ قَعْرِ عَدَنِ أَبْيَنَ، تَسُوقُ النَّاسَ إِلَى الْمَحْشَرِ، تَبِيتُ مَعَهُمْ إِذَا بَاتُوا، وَتَقِيلُ مَعَهُمْ إِذَا قَالُوا۔(ترمذی:4055)معناه من أقصى قعر أرض عدن وعدن مدينة معروفة مشهورة باليمن، کما في رواية مسلم : وَآخِرُ ذَلِكَ نَارٌ تَخْرُجُ مِنَ الْيَمَنِ، تَطْرُدُ النَّاسَ إِلَى مَحْشَرِهِمْ۔(مسلم:2901)