تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
النَّاسِ۔(الفتن لنعیم بن حماد:132)يُوشِكُ أَنْ يَكُونَ خَيْرَ مَالِ المُسْلِمِ غَنَمٌ يَتْبَعُ بِهَا شَعَفَ الجِبَالِ وَمَوَاقِعَ القَطْرِ،يَفِرُّ بِدِينِهِ مِنَ الفِتَنِ۔(بخاری:7088) ایک حدیث میں آپﷺنے فتنوں کے دور میں یہ تعلیم دی ہےکہ جب وہ فتنے واقع ہوں تو جس کے پاس اونٹ ہوںوہ اپنے اونٹ کے ساتھ ، جس کے پاس بکریاں ہوں وہ بکریوں کے ساتھ اور جس کے پاس زمین ہو وہ اپنی زمین کے ساتھ لاحق ہوجائے ۔یعنی عزلت نشینی اختیار کرلے۔إِنَّهَا سَتَكُونُ فِتَنٌ: أَلَا ثُمَّ تَكُونُ فِتْنَةٌ الْقَاعِدُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْمَاشِي فِيهَا، وَالْمَاشِي فِيهَا خَيْرٌ مِنَ السَّاعِي إِلَيْهَا. أَلَا، فَإِذَا نَزَلَتْ أَوْ وَقَعَتْ، فَمَنْ كَانَ لَهُ إِبِلٌ فَلْيَلْحَقْ بِإِبِلِهِ، وَمَنْ كَانَتْ لَهُ غَنَمٌ فَلْيَلْحَقْ بِغَنَمِهِ، وَمَنْ كَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَلْحَقْ بِأَرْضِهِ۔(مسلم:2887) حضرت حذیفہ فرماتےہیں :فتنوں سے بچو ! اُس کی جانب کوئی نظر اُٹھاکر بھی نہ دیکھے۔إِيَّاكَ وَالْفِتَنَ لَا يَشْخَصْ لَهَا أَحَدٌ، فَوَاللَّهِ مَا شَخَصَ مِنْهَا أَحَدٌ إِلَّا نَسَفَتْهُ كَمَا يَنْسِفُ السَّيْلُ الدِّمَنَ، إِنَّهَا مُشْبِهَةٌ مُقْبِلَةً، حَتَّى يَقُولَ الْجَاهِلُ هَذِهِ تُشْبِهُ مُقْبِلَةً، وَتَتَبَيَّنَ مُدْبِرَةً، فَإِذَا رَأَيْتُمُوهَا، فَاجْتَمِعُوا فِي بُيُوتِكُمْ وَاكْسِرُوا سُيُوفَكُمْ، وَقَطِّعُوا أَوْتَارَكُمْ، وَغَطُّوا وُجُوهَكُمْ۔(مستدرکِ حاکم:8385)مسلمانوں کی باہم لڑائی میں شرکت سے اجتناب: حضرت عدیسہ بنت اُھبان فرماتی ہیں کہ میرے والد کے پاس حضرت علی کرّم اللہ وجہہ تشریف لائے اور اپنے ساتھ نکلنے کے لئے کہا ، میرے والد نے فرمایا کہ میرے خلیل اور آپ کے چچا زاد بھائی یعنی نبی کریمﷺنے مجھ سے اِس بات کا عہد لیا تھا کہ جب مسلمان گروہوں کا آپس میں اختلاف ہوجائے تو میں لکڑی کی تلوار بنالوں(یعنی اُس میں شمولیت اختیار نہ کروں ) پس میں نے وہ بنالی ہے ، آپ اگر کہیں تو وہ لے کر میں آپ کے ساتھ نکل جاتا ہوں ، حضرت علی نے اُن کو چھوڑدیا ۔ عَنْ عُدَيْسَةَ بِنْتِ أُهْبَانَ بْنِ صَيْفِيٍّ الغِفَارِيِّ، قَالَتْ: جَاءَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ إِلَى أَبِي فَدَعَاهُ إِلَى الخُرُوجِ مَعَهُ، فَقَالَ لَهُ أَبِي:إِنَّ خَلِيلِي وَابْنَ عَمِّكَ عَهِدَ إِلَيَّ إِذَا اخْتَلَفَ النَّاسُ أَنْ أَتَّخِذَ سَيْفًا مِنْ خَشَبٍ،فَقَدْ اتَّخَذْتُهُ،فَإِنْ شِئْتَ خَرَجْتُ بِهِ مَعَكَ قَالَتْ: فَتَرَكَهُ۔(ترمذی:2203) نبی کریمﷺ نےمسلمانوں کے درمیان پھوٹنے والے فتنوں کے بارے میں ارشاد فرمایاکہ اُس میں اپنی کمانوں کو