تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
اولاد بھی ہوگی ، (نکاح کے بعد) انیس سال قیام فرمائیں گے۔عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عِيسَى، قَالَ: «بَلَغَنِي أَنَّ» عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ، إِذَا قَتَلَ الدَّجَّالَ رَجَعَ إِلَى بَيْتِ الْمَقْدِسِ، فَيَتَزَوَّجُ إِلَى قَوْمِ شُعَيْبٍ خَتَنِ مُوسَى، وَهُمْ جُذَامٌ، فَيُولَدُ لَهُ فِيهِمْ، وَيُقِيمُ تِسْعَ عَشْرَةَ سَنَةً لَا يَكُونُ أَمِيرٌ وَلَا شُرَطِيُّ، وَلَا مَلِكٌ۔(الفتن لنعیم:1616)حضرت عیسیٰ کا انتقال اور کُل مدّتِ قیام : حضرت عیسیٰکا کُل زمین میں قیام چالیس سال ہوگا ، اپنے نزول کے اکیس سال کے بعد آپ نکاح فرمائیں گے ، نکاح کے بعد انیس سال قیام ہوگا ، اولاد ہوگی اور چالیس سال کے بعد رحلت فرماجائیں گے ، مسلمان حضرت عیسیٰ کی نماز جنازہ پڑھ کر نبی آخر الزمان حضرت محمد مصطفیٰ ﷺکے ساتھ روضہ اطہر پر دفنادیں گے۔فَيَمْكُثُ فِي الْأَرْضِ أَرْبَعِينَ سَنَةً، ثُمَّ يُتَوَفَّى فَيُصَلِّي عَلَيْهِ الْمُسْلِمُونَ۔(ابوداؤد:4324)(مستدرک:4163)(الفتن لنعیم:1616)(ترمذی:3617)حضرت عیسیٰکا مَدفَن: حضرت عبد اللہ بن سلامکے پوتے حضرت محمّد بن یوسف اپنے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ توراۃ میں آنحضرتﷺاور حضرت عیسیٰکی صفت ذکر کی گئی ہے اور اس میں یہ ہے کہ حضرت عیسیٰ نبی کریمﷺ کے ساتھ ہی (روضہ اطہر )میں دفن ہوں گے۔عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ:مَكْتُوبٌ فِي التَّوْرَاةِ صِفَةُ مُحَمَّدٍ وَعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ يُدْفَنُ مَعَهُ۔(ترمذی:3617) حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺسے سوال کیا کہ مجھے یہ خیال ہے کہ میں آپ کے بعد زندہ رہوں گی تو کیا آپ مجھے اِس بات کی اجازت دیتے ہیں کہ میں آپ کے برابر میں دفن ہوجاؤں؟آپﷺ نے ارشادفرمایا: ” وأنى لك بذلك الموضع! ما فيه إلا موضع قبري وقبر أبي بكر وعمر وعيسى ابن مريم “وہ جگہ تمہیں کیسے مل سکتی ہے ، وہاں تو میری ، ابوبکر کی ، عمر کی اور عیسیٰ ابن مریم کی قبر کے علاوہ کسی کی جگہ نہیں ہے۔(کنز العمال :39728)