تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
”بیداء“ کے مقام پر شام سے آنے والا سفیانی اپنے پورے لشکر کے ساتھ دھنس جائےگا۔إِذَا خُسِفَ بِجَيْشٍ بِالْبَيْدَاءِ فَهُوَ عَلَامَةُ خُرُوجِ الْمَهْدِيِّ۔(الفتن لنعیم :950)وَيُبْعَثُ إِلَيْهِ بَعْثٌ مِنْ أَهْلِ الشَّامِ، فَيُخْسَفُ بِهِمْ بِالْبَيْدَاءِ بَيْنَ مَكَّةَ وَالْمَدِينَةِ۔(ابوداؤد:4286)”بیداء“ مکہ مکرمہ اور مدینہ منوّرہ کے درمیان ایک چٹیل میدان ہے ۔ اہل شام کے ابدال اور اہل عراق کی جماعتیں ان کے پاس آئیں گی ان سے بیعت کریں گی۔فَإِذَا رَأَى النَّاسُ ذَلِكَ أَتَاهُ أَبْدَالُ الشَّامِ، وَعَصَائِبُ أَهْلِ الْعِرَاقِ، فَيُبَايِعُونَهُ بَيْنَ الرُّكْنِ وَالْمَقَامِ۔(ابوداؤد:4286)حضرت مہدی کے لشکر میں شمولیت اور بیعت کا حکم : نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے : تم میں سے جو شخص ان کے زمانہ میں ہو تو انکے ساتھ ضرور شامل ہو اگر برف پر گھٹنوں کے بل گھسٹ کر جانا پڑے۔فَمَنْ أَدْرَكَ ذَلِكَ مِنْكُمْ، فَلْيَأْتِهِمْ وَلَوْ حَبْوًا عَلَى الثَّلْجِ۔(ابن ماجہ : 4082) نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے :جب تم ان (مہدی) کو دیکھو تو ان سے بیعت کرو اگرچہ تمہیں گھٹنوں کے بل گھسٹ کر جانا پڑے (کیونکہ وہ اللہ کے خلیفہ ہوں گے )۔فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَبَايِعُوهُ وَلَوْ حَبْوًا عَلَى الثَّلْجِ، فَإِنَّهُ خَلِيفَةُ اللَّهِ الْمَهْدِيُّ۔(ابن ماجہ : 4084)حضرت مہدی کا لشکر: نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے : مشرق سے کچھ لوگ آئیں گے جو حضرت مہدی علیہ الرضوان کی حکومت کی موافقت کریں گے اور اسے مستحکم بنائیں گے۔يَخْرُجُ نَاسٌ مِنَ الْمَشْرِقِ، فَيُوَطِّئُونَ لِلْمَهْدِيِّ.يَعْنِي سُلْطَانَهُ۔(ابن ماجہ : 4084) ایک موقع پر آپﷺ نے ارشاد فرمایا: ہم اس گھرانے کے افراد ہیں جس کے لئے اللہ تعالی نے دنیا کی بجائے آخرت کو پسند فرما لیا ہے اور میرے اہل بیت میرے بعد عنقریب ہی آزمائش اور سختی و جلاوطنی کا سامنا کریں گے۔ یہاں تک کہ مشرق کی جانب سے ایک قوم آئے گی جس کے پاس سیاہ جھنڈے ہوں گے وہ بھلائی (مال) مانگیں گے انہیں مال نہ دیا جائے گا تو وہ قتال کریں گے انہیں مد د ملے گی اور جو (خزانہ) وہ مانگ رہے تھے حاصل ہو جائے گا لیکن وہ اسے قبول نہیں کریں گے بلکہ میرے اہل بیت میں سے ایک مرد کے حوالہ کر دیں گے وہ (زمین کو) عدل و انصاف سے بھر دے گا جیسا کہ اس سے