تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
ہر نئی صدی میں دین کا مجدد پیدا ہوگا: اِس امّتِ مرحومہ امّتِ محمدیہ پر اللہ تعالیٰ کے احسانات میں سے ایک بڑا عظیم احسان یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر نئی صدی میں کے اوائل میں دین کی تجدید اور اِحیاء فرمائیں گے اور اِس کے لئے اپنے کسی نیک و صالح بندے کو بھیجیں گے جو دین کی مٹی ہوئی باتوں کو زندہ کردے گا۔دین کی تجدید کا مطلب اور اُس سے متعلّقہ تفصیلات ابوداؤدکی شرح عون المعبود میں آنے والی حدیث کے ذیل میں ملاحظہ کی جاسکتی ہیں ۔ نبی کریمﷺکا ارشاد ہے :بے شک اللہ تعالیٰ اِس امّت کے لئے ہر سو سال کےشروع میں ایسے شخص کو بھیجیں گے جو امّت کے لئے اُنکے دین کی تجدید کردے گا۔إِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُ لِهَذِهِ الْأُمَّةِ عَلَى رَأْسِ كُلِّ مِائَةِ سَنَةٍ مَنْ يُجَدِّدُ لَهَا دِينَهَا۔(ابوداؤد:4291)گاڑیوں کا ظاہر ہونا: نبی کریمﷺنے اِس امّت کے آخر میں گاڑیوں کے ظاہر ہونے کی پیشینگوئی فرمائی ہے ، جو آج سے کافی پہلے پوری ہوچکی ہے ، اور روز افزوں اِس میں مسلسل اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے ،یہ بھی آپﷺکے معجزات میں سے ہے اور صداقت کی بیّن دلیل ہے ۔ نبی کریمﷺکا ارشاد ہے : میری اُمّت کے آخر میں ایسے لوگ ہوں گے جو کجاووں کی طرح زینوں پر سوار ہوں گےاور مسجد کے دروازوں پر اتریں گے ، اُن کی عورتیں کپڑا پہنی ہوئی ننگی ہوں گی ،اُن کے سروں پر بُختی کمزور اونٹوں کے کوہانوں کی مانند چیز ہوگی ، اُن پر لعنت کرو کیونکہ وہ ملعون ہیں ، اگر تمہارے بعد کوئی امّت ہوتو تمہاری عورتیں اُن کی عورتوں کی خدمت کریں گی ، جیسا کہ تم سے پہلے کی امّتوں کی عورتیں تمہاری خدمت کرتی ہیں ۔سَيَكُونُ فِي آخِرِ أُمَّتِي رِجَالٌ يَرْكَبُونَ عَلَى سُرُوجٍ، كَأَشْبَاهِ الرِّحَالِ، يَنْزِلُونَ عَلَى أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ، نِسَاؤُهُمْ كَاسِيَاتٌ عَارِيَاتٌ، عَلَى رُءُوسِهِمْ كَأَسْنِمَةِ الْبُخْتِ الْعِجَافِ، الْعَنُوهُنَّ، فَإِنَّهُنَّ مَلْعُونَاتٌ، لَوْ كَانَتْ وَرَاءَكُمْ أُمَّةٌ مِنَ الْأُمَمِ لَخَدَمْنَ نِسَاؤُكُمْ نِسَاءَهُمْ، كَمَا يَخْدِمْنَكُمْ نِسَاءُ الْأُمَمِ قَبْلَكُمْ۔(مسند احمد:7083)كأشباه الرحال:بالحاء المهملة، جمع رحْل، وهو للبعير كالسرج للفرس