تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
اختیار کرکے ہر دور میں پیدا ہونے والے بڑے بڑے فتنوں کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے ۔ ذیل میں فتنوں سے بچنے کے لئے احادیث طیبہ کی روشنی میں کچھ اہم طریقے ذکر کیے جارہے ہیں:فتنوں کو پہلے سے جاننا چاہیئے : حضرت حذیفہ بن یمانفرماتے ہیں کہ ہلاکت خیز فتنوں سے وہی بچ سکے گا جو اُن فتنوں کو پہلے سے جانتا ہوگا۔عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ، قَالَ:هَذِهِ فِتَنٌ قَدْ أَظَلَّتْ كَجِبِاهِ الْبَقَرِ، يَهْلِكُ فِيهَا أَكْثَرُ النَّاسِ إِلَّا مَنْ كَانَ يَعْرِفُهَا قَبْلَ ذَلِكَ۔(الفتن لنعیم بن حماد:5)اللہ تعالیٰ سے دعائیں مانگنا : فتنوں سے بچنے کا ایک بہت ہی اہم اور مؤثر ذریعہ اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع ہوکر فتنوں سے محفوظ ہونے کی دعاء مانگنا ہے ، وہی فتنوں سے بچا سکتا ہے ، انسان کی ظاہری ساری تدابیردھری رہ جاتی ہیں، اللہ تعالیٰ کی پناہ وہ محفوظ سائبان ہے جہاں انسان کا بال بیکا نہیں ہوسکتا ، اِس لئے پر فتن دور میں اللہ تعالیٰ سے خوب دعاؤں کا اہتمام کرنا چاہیئے ۔ حضرت حذیفہ فرماتے ہیں کہ لوگوں پر ضرور ایسا وقت آئے گا کہ اُس میں وہی شخص نجات پاسکے گا جو ڈوبنے والے کی طرح اللہ تعالیٰ سے دعاء مانگے۔عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ:لَيَأْتِيَنَّ عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ لَا يَنْجُو فِيهِ إِلَّا الَّذِي يَدْعُو بِدُعَاءٍ كَدُعَاءِ الْغَرِيقِ۔(ابن ابی شیبہ : 37145) احادیث سےمعلوم ہوتا ہے کہ فتنوں سے پناہ مانگتے ہوئے گمراہ کُن فتنوں سے حفاظت کی دعاء مانگنی چاہیئے ، کیونکہ فتنے تو بہت سے ہیں، اور انسان کا اُن فتنوں(آزمائشوں) سے واسطہ بھی لازماً پڑنا ہے ، پس اللہ تعالیٰ سے اُن کے شر اور گمراہی میں مبتلاء ہوجانے سے پناہ مانگتے رہنا چاہیئے ۔چنانچہ روایت میں ہے : تم میں سے جو فتنوں سے پناہ مانگے اُسے چاہیئے کہ گمراہ کُن فتنوں سے حفاظت کی دعاء کرے۔أَيُّكُمُ اسْتَعَاذَ مِنَ الْفِتَنِ فَلْيَسْتَعِذْ مِنْ مُضِلَّاتِهَا۔(ابن ابی شیبہ :37218)