تاریک فتنے اور قیامت کی علامات |
|
آپ ﷺکا ارشاد ہے:میں تم کو وصیت کرتا ہوں کہ عورتوں سے بھلائی کرتے رہنا کیونکہ عورتوں کی پیدائش پسلی سے ہوئی ہے اور پسلی اوپر ہی کی طرف سے زیادہ ٹیڑھی ہوتی ہے۔ اگر تم اسے سیدھا کرنا چاہو تو وہ ٹوٹ جائے گی اور اگر رہنے دو تو خیر ٹیڑھی رہ کر رہے گی تو سہی۔ میں تم کو وصیت کرتا ہوں کہ عورتوں سے بھلائی کرتے رہنا۔وَاسْتَوْصُوا بِالنِّسَاءِ خَيْرًا، فَإِنَّهُنَّ خُلِقْنَ مِنْ ضِلَعٍ، وَإِنَّ أَعْوَجَ شَيْءٍ فِي الضِّلَعِ أَعْلاَهُ، فَإِنْ ذَهَبْتَ تُقِيمُهُ كَسَرْتَهُ، وَإِنْ تَرَكْتَهُ لَمْ يَزَلْ أَعْوَجَ، فَاسْتَوْصُوا بِالنِّسَاءِ خَيْرًا۔(بخاری:5185)قتل و غارتگری اور خونریزی فتنہ ہے : فتنہ کی ایک بہت بڑی شکل یہ ذکر کی گئی ہے کہ قتل و غارتگری عام ہوجائے گی ، حتی کہ ایسا بھی وقت آجائے گاکہ مارنے والے کو مارنے کی اور مرنے والے کو مَرنے کی وجہ تک معلوم نہ ہوگی۔ نبی کریمﷺکا ارشاد ہے:قسم اُس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے! دنیا اُس وقت تک ختم نہیں ہوگی یہاں تک کہ لوگوں پر ایسا وقت آجائےگاکہ قاتِل کو معلوم نہ ہوگا کہ اُس نے کیوں قتل کیا اور مقتول کو بھی معلوم نہ ہوگاکہ اُسے کیوں قتل کیا گیا ، پوچھا گیا کہ یا رسول اللہ !ایسا کیونکر ہوگا؟ آپﷺنے ارشاد فرمایا”ھرج“یعنی قتل و غارتگری کی وجہ سے ، قاتل اور مقتول دونوں جہنمی ہوں گے ۔وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تَذْهَبُ الدُّنْيَا، حَتَّى يَأْتِيَ عَلَى النَّاسِ يَوْمٌ لَا يَدْرِي الْقَاتِلُ فِيمَ قَتَلَ، وَلَا الْمَقْتُولُ فِيمَ قُتِلَ، فَقِيلَ: كَيْفَ يَكُونُ ذَلِكَ؟ قَالَ:الْهَرْجُ، الْقَاتِلُ وَالْمَقْتُولُ فِي النَّارِ۔(مسلم:2908) نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے:میرے رب نے فرمایا: اے محمدؐ! جب میں کسی بات کا فیصلہ کر لیتا ہوں تو اسے تبدیل نہیں کیا جاتا اور بیشک میں نے آپ ﷺ کی امت کے لئے فیصلہ کرلیا ہے کہ انہیں عام قحط سالی کے ذریعہ ہلاک نہ کروں گا اور نہ ہی ان کے علاوہ ان پر ایسا کوئی دشمن مسلط کروں گا جو ان سب کی جانوں کو مباح وجائز سمجھ کر ہلاک کر دے، اگرچہ ان کے خلاف زمین کے چاروں اطراف سے لوگ جمع ہو جائیں یہاں تک کہ وہ ایک دوسرے کو ہلاک کریں گے اور ایک دوسرے کو خود ہی قیدی بنائیں گے۔إِنَّ رَبِّي قَالَ: يَا مُحَمَّدُ إِنِّي إِذَا قَضَيْتُ قَضَاءً فَإِنَّهُ لَا يُرَدُّ، وَإِنِّي أَعْطَيْتُكَ لِأُمَّتِكَ أَنْ لَا